ماضی میں پارٹی کے اندر آواز بلند کی جسے برداشت نہیں کیا جاسکا،حافظ حسین احمد


کوئٹہ(صباح نیوز)جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ماضی میں پارٹی کے اندر آواز بلند کی جسے برداشت نہیں کیا جاسکا اور پھر میاں نواز شریف کے ایک ایسے بیانیہ سے اختلاف رائے رکھنے پر ہم سے غیر دستوری طور جان چھڑانے کی کوشش کی گئی۔

وہ گزشتہ روز کراچی میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور دیگر سیاسی پارٹپوں کے اہم رہنمائوںسے گفتگوکررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اپنے تمام طے شدہ اور اصولی طورپرکئے گئے فیصلوں سے نہ صرف بیک آئوٹ کرگئی بلکہ استعفیٰ نہ دینے پر پیپلزپارٹی کو شوکاز نوٹس دیکر پی ڈی ایم سے نکال باہر کیا گیا لیکن زرداری نے انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ گٹھ جوڑ کے بعد تحریک عدم اعتماد لانے کا اپنا انفرادی پارٹی حیثیت میں فیصلہ کر کے اسے شریف فیملی سے منوانے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ذریعے پی ڈی ایم سے اس پہ انگوٹھا لگوا کر زرداری نے سب پہ اپنے بھاری ہونے کا ثبوت دیدیا۔

حافظ حسین احمد نے کہا ک جس اسمبلی کو پی ڈی ایم ناجائز قرار دے چکی تھی، سینیٹ اور ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا دو ٹوک اور متفقہ فیصلہ کر چکی تھی، تحریک عدم اعتماد لانے کے بارے بھی واضح طور نہ لانے کا حتمی فیصلہ کیا گیا لیکن عوام جاننا چاہتی ہے کہ پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم میں نہ ہوتے ہوئے کیوں کر اور کس کے کہنے پر بلاول اینڈ زرداری امپورٹڈ تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کس کے کہنے پر کیا گیااوراس بھان متی کے کنبے کو جوڑنے والی کامیابی کس طاقت کے کہنے پر عمل میں آئی اورایک لمحہ ضائع کئے بغیر فوری انتخابات کا انعقاد جسے جہاد قرار دیکراس سے پیچھے ہٹنے کو گناہ کبیرہ قرار دیا گیا تھا،اب اسی ناجائز قومی اسمبلی میں نہ صرف مدت پوری کرنے بلک مزید 6ماہ تک اس امپورٹڈ گورنمنٹ کو چلانے کا پلان ہے کیونکہ اب امریکہ اپنا تمام حساب برابر کرکے چھوڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھیک کی صورت امداد بھی دے گا پاکستان سے اڈے بھی لے گا اور یہاں سے افغانستان پر حملے بھی کرے گا ۔اس کے بدلے میں پاکستان اور افغانستان دوبارہ سے دشمنی پر اترسکتے ہیں اور اس سے خدانخواستہ دونوں طرف مسلمانوں کا ہی خون بہائیں گے۔بس اس منصوبے کے بعد ایک بار پھر امریکہ پتلی گلی سے نکل جائے گا اور یہ دونوں مسلمان برادرہمسایہ ملک ساری زندگی لڑتے مرتے رہیں گے۔نہ پاکستان اپنے پائوں پر کھڑا ہوسکے گا اور نہ افغانستان، یہ گیم بہت ہی خطرناک ہے اللہ ہم سب کو اس سے محفوظ فرمائے-آمین۔