کراچی،لاہور(صباح نیوز) شہر قائد سے لاپتہ ہونے والی لڑکیوں دعا زہرہ اور نمرہ کا سراغ مل گیا، دونوں نے لاہور اور ڈی جی خان میں نکاح کرلیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی سے لاپتہ دعا زہرہ کو دس روز بعد لاہور سے ٹریس کرلیا گیا ہے اور اس حوالے سے کراچی پولیس کو بھی آگاہ کر دیا گیا، جبکہ لڑکی کو جلد والدین کے حوالے کرنے کا امکان ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دعا زہرہ نے لاہور میں نکاح کرلیا جس کا نکاح نامہ سامنے آیا،تفتیشی حکام کے مطابق دعا زہرہ نے 17 اپریل کو نکاح لاہور میں کیا، نکاح نامے میں اپنی عمر 18 سال لکھوائی ہے، 50 ہزار روپے حق مہر کی رقم لکھوائی گئی ہے، شادی شیر شاہ لاہور کے ظہیر نامی لڑکے سے کی، کراچی پولیس لڑکی کا بیان لے گی، پھر مزید چیزیں واضح ہو سکیں گی۔یاد رہے کہ 10 روز قبل کراچی کے علاقے الفلاح سے 14 سالہ لڑکی دعا زہرہ لاپتہ ہوئی تھی جس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے تھے تاہم پولیس اب تک دعا زہرہ کو تلاش کرنے میں ناکام رہی تھی۔
صوبائی وزیر شہلا رضا دعا زہرہ کے گھر پہنچیں اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری دعا ہے کہ بچی جلد بازیاب ہو جائے، جب تک لڑکی کا ویڈیو کلپ نہیں آتا سندھ پولیس اعلان نہیں کریگی، آئی جی نے کہا ہے لڑکی کا ویڈیو کلپ آنا ضروی ہے، لڑکی کا ب فارم دیکھا ہے،عمر 13، 14 سال ہے، دعا کی فیملی تفتیش سے مطمئن ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری دعا ہے کہ بچی جلد بازیاب ہوجائے، دعا کی فیملی تفتیش سے مطمئن ہے، 18سال کی بچی کا نکاح قانون کے مطابق غیر قانونی ہے، نکاح کے معاملے کو بھی دیکھا جائے گا، ہر گھر کے باہر تو پولیس کھڑی نہیں کر سکتے، والدین کو اپنے بچوں پر نظر رکھنی ہوگی۔
دوسری جانب کراچی کے علاقے سعود آباد سے لاپتہ نمرہ نے بھی نکاح کرلیا۔ تفتیشی حکام کے مطابق 14 سالہ طالبہ نے ڈیرہ غازی خان میں نکاح کیا۔ذرائع کے مطابق نمرہ اس وقت ڈیرہ غازی خان میں ہے، نمرہ کا سراغ اس کے موبائل فون کیسی ڈی آر کی مدد سے ملا، ڈیرہ غازی خان کے رہائشی شاہ رخ نے دو ماہ قبل نمرہ کو موبائل ایپ سے پیسے بھیجے، شاہ رخ دو ماہ پہلے کراچی میں نمرہ سے ملنے بھی آیا تھا، نمرہ کا نجیب شاہ رخ سے نکاح ہوا۔ادھر سولجر بازار سے 25 سالہ دینا گمشدہ ہوگئی، اہلخانہ نے تھانے میں درخواست جمع کرا دی، 22 اپریل کو گھر سے ٹیوشن پڑھانے نکلی اور واپس نہ آئی،
بعد میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ کراچی سے مبینہ طور پر لاپتا ہونے والی بچی دعا زہرہ کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔دوسری جانب ڈی آئی جی لاہور(آپریشنز) عابد خان کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کو کراچی پولیس نے لڑکی کا نکاح نامہ فراہم کیا ہے، پولیس نکاح نامے پر دیے گئے پتے سے لڑکی کو تلاش کر رہی ہے۔عابد خان نے کہا کہ دعا زہرہ کے پولیس کو ملنے کی خبروں میں صداقت نہیں ہے، دعا زہرہ کی بازیابی کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے۔انہوں نے بتایا کہ لاہور پولیس کراچی پولیس سے مسلسل رابطے میں ہے، ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں ،لڑکی کو جلد تلاش کر لیں گے۔
خیال رہے کہ 10 روز قبل کراچی کے علاقے گولڈن ٹان سے 14 سالہ لڑکی دعا زہرہ لاپتہ ہوگئی تھی جس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے تھے تاہم پولیس دعا زہرہ نامی بچی کو تلاش کرنے میں ناکام رہی تھی۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ دعا کے اغوا کی تفتیش انسداد تشدد سیل منتقل کردی گئی ہے جس گلی سے دعا کو اغوا کیا گیا ہے وہ گلی بھی بہت تنگ گلی ہے۔دوسری جانب وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے 14 سالہ بچی کے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے تفیصلی رپورٹ طلب کی تھی۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی کو بچی کو ہر صورت بازیاب کرانے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا تھا کہ بچی کے والدین سے رابطے میں رہ کر کارروائی کی جائے۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر ذرائع استعمال کرکے ملزمان تک پہنچا جائے۔
خیال رہے دعا زہرہ لاپتا کیس کے باعث سندھ حکومت کو سخت تنقید کا سامنا تھا، مختلف حلقوں کی جانب سے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جا رہے تھے۔تاہم پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے تصدیق کی ہے کہ دعا زہرہ کا سراغ لگا لیا گیا ہے، وہ خیریت سے ہیں۔پریس کانفرنس میں ملکی سیاست پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہم نے کم سے کم ماہانہ اجرت 25 ہزار کی تھی جس کے بعد مالکان اور تنخواہ دینے والوں نے عدالت سے رجوع کرلیا تھا۔وزیر اعلی نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں میں تو کم از کم تنخواہ 25 ہزار سے کم ہے تو سندھ حکومت کیوں تنخواہ بڑھانا چاہ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کی ایک ہی وجہ تھی وہ ان کی نااہلی تھی، اور عمران خان کبھی اسے بین الاقوامی سازش ٹھہراتے ہیں، کبھی کچھ اور کہتے ہیں، جس دن شہباز شریف وزیر اعظم منتخب ہوئے تو میں نے انہیں یہ تجویز دی تھی کہ کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے کریں۔انہوں نے کہا کہ میں شہباز شریف کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میری تجویز سنی، انہوں نے پاکستان بھر میں کم سے کم اجرت 25 ہزار کرنے کا اعلان کیا تھا، یہ سندھ صوبے کی تجویز تھی جو پورے پاکستان میں نافذالعمل رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس مہنگائی کے طوفان کے دوران رمضان المبارک کے مہینے میں ہم کوشش کر رہے ہیں کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے، اس سلسلے میں بچت بازاروں کا سلسلہ شروع کیا ہے، ہم یہ بات یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ماہِ رمضان میں بچت بازار میں آٹا 40 روپے فی کلو فروخت کیا جائے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ تھا کہ وزرا کو ہدایت کی ہے کہ قیمتوں میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے خود بچت بازاروں کا دورہ کریں، سندھ حکومت کی جانب سے آٹے پر 46 کروڑ 20 لاکھ روپے کی سبسڈی منظور کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے شوگر ملز سے بھی بات کی ہے کہ تاکہ چینی پر بھی سبسڈی دیتے ہوئے 70 سے 75 روپے فروخت کی جائے جبکہ گھی کی قیمت میں بھی سبسڈی دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے پہلے ہی یوٹیلیٹی اسٹورز کو کہہ دیا ہے کہ ریلیف فراہم کیا جائے، پچھلی حکومت کو غریبوں کا کوئی احساس نہیں تھا وہ کوئی اقدام نہیں اٹھاتی تھی، موجودہ اتحادی حکومت نے ڈیڑھ سال میں 5 سال کا کام کرنا ہے اور سندھ حکومت بھی یہ ہی کوشش کر رہی ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ کراچی میں پچھلے 4،5 روز سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوگیا تھا میری کے الیکٹرک کے ایم ڈی سے بات ہوئی ہے، انہوں نے وجوہات بتائیں، جس میں وفاقی حکومت سے بات کی اور جو مسئلہ آیا تھا وہ حل کردیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے ایم ڈی نے بتایا ہے کہ اب پوری بجلی مل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ سوائے ان علاقوں میں جہاں بلوں کی ادائیگی مکمل نہیں ہے، ان کے علاوہ کہی لائٹ نہیں جائے گی۔میں نے وزیر اعظم سے درخواست کی تھی کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کے مسئلے کو حل کیا جائے، انہوں نے مجھے وجہ بتائی کہ سابقہ حکومت نے ایندھن ہی نہیں خریدا جو پلانٹس کام کرسکیں، میں نے وزیر اعظم کو یقین دہانی کروائی ہے کہ سندھ حکومت آپ سے ہر ممکن تعاون کرے گی تاکہ لوگوں کو ریلیف دیا جاسکے۔
میہڑ میں لگنے والی آگ کے بارے میں مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ متاثرین سے ملاقات کی ہے، یہ بات تو ظاہر ہے کہ جانوں کا ازالہ نہیں کیا جاسکتا لیکن متاثرین کو معاوضے کے چیک دے دیے گئے ہیں جبکہ وزیر اعظم نے بھی معاوضے متاثرین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے، اس میں بھی ایک کروڑ میں سے 75 لاکھ روپے دے دیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میہڑ متاثرین کو گھر بھی بنا کر بھی دیں گے اور جو بھی ان کا نقصان ہوا ہے وہ حکومت پورا کرے گی، اس سلسلے میں سیکریٹری داخلہ نے جو تحقیقات کیں اس پر مکمل طور پر عمل کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ وزیر بلدیات سے کہا ہے کہ پورے صوبے کی انوینٹری بنائیں، تاکہ آئندہ اس قسم کے اقدامات سے بچا جاسکے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ گرمیوں نے دوران سندھ کے اضلاع میں آتشزدگی ہوجاتی ہے اس لیے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ بروقت ریسکیو کی کارروائی کی جاسکے، اور مزید ایمبولینسز منگوائی جارہی ہیں