مسلمان ایک جسد کی مانند ہیں، مظلوم مسلمانوں کے لیے دل نہ تڑپیں تو اپنے ایمان کا جائزہ لینا چاہیے، ثمینہ احسان،نصرت ناہید


اسلام آباد(صباح نیوز)مسلمان ایک جسد کی مانند ہیں خواہ وہ کشمیری ہوں ،فلسطینی ہوں یا شامی ہوں۔دنیا کے کسی بھی کونے میں بسنے والے مظلوم مسلمانوں کے لیے اگر دل نہ تڑپیں اور عملا ان کے لیے کچھ کرنے پر آمادہ نہ ہوں تو اپنے ایمان کا جائزہ لینا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار حلقہ خواتین جماعت اسلامی صوبہ پنجاب شمالی کی ناظمہ ثمینہ احسان اور ناظمہ ضلع اسلام آباد  نصرت ناہید نے اپنے مشترکہ بیان میں یوم فلسطین کے موقع پر کیا۔انہوں نے مزید کا کہا کہ جماعت اسلامی نہ 20 رمضان بروز جمعہ کو یوم فلسطین اس لیے منایا کہ فلسطینی مسلمانوں کے لیے انفرادی اور اجتماعی دعائیں کی جائیں اور اسلامی حکومتوں کو قائل کیا جائے کہ فلسطین سے اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے کے لیے کوئی عملی قدم اٹھا یا جائے۔

انہوں نے کہا کہ 21 رمضان المبارک یوم فتح مکہ ہے۔یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کفر اور باطل کتنا ہی زور کیوں نہ پکڑ لے حقیقی فتح اسلام اور اہل حق کی ہوتی ہے،یہ اللہ کی سنت ہے جو ازل سے ہے اور ابد تک رہے گی۔اللہ نے ہمیں فیصلے کا اختیار دیا ہے ہم اپنی قوت فیصلہ سے جرات مندانہ فیصلہ کر کے دنیا میں یہ حقیقی فتح بھی حاصل کر سکتے ہیں اور اپنے کمزور ایمان کے باعث باطل سے ڈرتے ہوئے مفاہمانہ پالیسیاں اختیار کر کہ دنیااور آخرت میں ذلت و رسوائی مول لینے کا سودا بھی کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا میں اسلام ہی مکمل نظام ہے۔اس کا ادراک مسلمانوں سے زیادہ یہودیوں اور عیسائیوں کو ہے،وہ اسلامی تاریخ کو جانتے ہیں اس لیے وہ اسلام فوبیا کا شکار ہیں۔وہ اپنے اس خوف سے نکلنے کے لیے جگہ جگہ مسلمانوں کو ظلم کا نشانہ بناتے ہیں۔مسجد اقصی میں 40 سال سے کم عمر لوگوں کے داخلے پر پابندیاں لگانے کی وجہ ہی اسلام سے خوف ہے۔وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مسلمان نوجوان حق پر ڈٹ گئے تو وہ باطل کی صفوں میں کہرام مچا دیں گے