کراچی (صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے تحت حق وباطل کے درمیان پہلا معرکہ یومِ بدر 17رمضان المبارک کو کراچی تا کشمور سندھ بھر میں بھرپور جوش وجذبے کے ساتھ منایاگیا،
یومِ بدر کے سلسلے میں منعقدہ اجتماعات سے جماعت اسلامی کے مرکزی،صوبائی وضلعی رہنماوں کے علاوہ علمائے کرام اور دانشوروں نے غزوہ بدر کے معرکے اور نبی مہربان کے جانثاروں کے ایمان افروز جدوجہد پر روشنی ڈالی. مقررین نے امت مسلمہ کی بے بسی،اغیار کی یلغار اور اسلام کے غلبے کیلئے امت کے اندر غزہ بدر کے جذبے کو بیدار کرنے پر زور دیا۔
مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹوکراچی،ڈاکٹر معراج الہدیٰ ٹنڈوآدم،۔صوبائی نائب امیرممتاز حسین سہتوکندھ کوٹ، پروفیسر نظام الدین میمن شہداد کوٹ، حافظ نصراللہ عزیز حیدرآباد، صوبائی جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ دادو، ڈپٹی جنرل سیکریٹری نواب مجاہد بلوچ حیدرآباد، افضال آرائیں کنری عمرکوٹ، عبدالقدوس احمدانی حیدرآباد، علامہ حزب اللہ جکھرو کراچی میں منعقدہ اجتماعات سے خطاب کیا۔مرکزی نائب امیر و سابق ایم این اے اسداللہ بھٹو نے چیپل سن سٹی کراچی میں یومِ بدر کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم بدر کفر کی حکومت اور طاقت کے خاتمے ، اسلامی حکومت کے قیام کا دن ہے،حضور نے مدینے میں مسجد نبوی کے ساتھ اسلامی حکومت بھی قائم کی اور ابوجہل کا حملہ اسلامی حکومت کے خاتمے کیلئے تھا،رسول صہ نے صحابہ کرام کے ساتھ بدر کے میدان میں کفار کا مقابلہ کرکے مسلمانوں کو بتادیا کہ نماز روزے کے ساتھ اسلامی حکومت کا قیام نہایت ضروری ہے خواہ اسکیلئے اپنی جانوں کی قربانی کیوں نہ دینی پڑے۔پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا لیکن 74 سال گذرنے کے باوجود اسلامی حکومت قائم نہیں ہوسکی ہے۔ عمران خان کی حکومت کے چارسالہ دور حکمرانی میں بھی اسلامی نظام نافذ نہیں ہوسکا اور موجودہ پی ڈی ایم حکومت اصلاحات کی بات تو کرتی ہے لیکن اسلامی نظام اور اسلامی پاکستان کیلئے خاموش ہے۔
صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے مٹیاری میں یومِ بدر کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امریکہ کی قیادت میں جدید گولہ بارود سے لیس نیٹوفوج کی شکست اور بے سروسامانی مگر ایمان کی دولت سے مالا مال طالبان مجاہدین کی فتح و اسلامی حکومت کا قیام آج کے دور میں غزوہ بدر کی یاد تازہ کردی ہے۔یومِ بدر حق وباطل کے مابین فرق کرنے والا دن ہے یہ وہ عظیم دن ہے جب اللہ تعالیٰ نے اسلام کو دشمنوں پر پہلی فتح نصیب فرمائی، یومِ بدر وہ عظیم معرکہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے کفار کے بڑے لشکر پر جذبہ ایمانی سے سرشار مسلمانوں کے تھوڑے لشکر کو ایمان کی بدولت فتح یاب اور سرخرو کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر دور میں حق وباطل کے درمیان کشمکش جاری رہی ہے آج کشمیر سے فلسطین، مصر ،بنگلادیشن سے لیکر افغانستان سمیت دنیا بھر میں مسلمان لازوال قربانیاں دے رہے ہیں، یومِ بدر ان کیلئے ایمان ویقین اور حوصلے کا پیغام ہے۔ آج امت مسلمہ کو پھر وہی فضائے بدر پیدا کرنے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے 313مسلمانوں کی قلیل تعداد کفار کے ایک ہزار کے لشکر جرار پر غالب آگئی تھی۔صوبائی نائب امیر ممتاز حسین سہتو نے گڈو کندھکوٹ میں یومِ بدر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ اسلام میں یوم بدر کا دن بڑی اہمیت کا حامل ہے، ایک طرف چھوٹی سی اسلامی ریاست اور جماعت تھی تو دوسری طرف اس وقت کے قیصر کا اتحادی پلیٹ فارم تھا جنہوں نے طے کرلیا تھا کہ اس ریاست کو تہ تیخ کرنا اور ہمیشہ کیلئے اس شمع کو بھجادینا تھا، لیکن آپ اور آپ کے جانثاران نے اس وقت کے کفار کے سرداران ابو جہل ، ابو شیبہ کو قتل کرکے یہ ثابت کیا کہ اہل ایمان کو زور بازو پر نہیں بلکہ اللہ پر توکل کرنا چاہئے اور میدان جہاد میں اللہ کی مدد تب آتی ہے جب مسلمان مجاہد گھروں سے نکل کر میدان میں کمربستہ ہوجائے۔
جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے دادو میں یومِ بدر کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 17رمضان المبارک اسلامی تاریخ کا وہ عظیم الشان دن ہے جب اللہ تعالیٰ نے اپنی نصرت کے ذریعے مسلمانوں کو فتح مبین سے نوازا اورحق وباطل کے درمیان فرق کھل کر سامنے آیا۔ اللہ تعالیٰ کی تائید اور نصرت کے نتیجے میں 313 نہتے مسلمانوں نے وقت کی سپر طاقتوں کو شکست فاش دی اور ثابت کر دیا گیا کہ اگر ایمانی کیفیت اور اللہ پر پختہ یقین ہوں تو جنگیں اسلحوں ٹیکنالوجی اور افرادی قوت سے نہیں جیتی جاتی، جنگیں اپنے ایمان اور کامل یقین سے جیتی جاتی ہیں۔ دنیا کی تاریخ میں معرکہ بدر بڑی تاریخی اہمیت کا حامل ہے کہ مٹھی بھر مجاہدین نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو شکست فاش دی۔