عمران خان نے چارسالہ اقتدار میں کوئی مثبت کام نہیں کیا،عرفان صدیقی


اسلام آباد (صباح نیوز)عمران خان پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایسا عجوبہ تھے جس نے پونے چار سالہ اقتدار کے دوران قوم اور ملک کے لئے کوئی ایک بھی مثبت کام نہیں کیا۔ تمام طاقت ور قوتوں کی بھرپور حمایت کے باوجود تاریخ کے سب سے ناکام اور بے مہار حکمران کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔

یہ بات پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے آج پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان سے توقعات جوڑنے والے لوگوں کو شدید مایوسی ہوئی ہے۔ ان کی حکمرانی میں گالیوں،الزامات اور سیاسی حریفوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے سوا کچھ نہیں۔ غداری سے لے کر کرایہ داری تک انہوں نے ہر قانون اور ضابطے کے ذریعے حریفوں کو جیلوں میں ڈالنا ہی اپنی کارکردگی سمجھا۔

افسوس کہ اقتدار سے چمٹے رہنے کے لئے انہوں نے آئین، قانون، روایات، جمہوری قدروں اور اخلاقیات غرض سب کچھ دا پر لگادیا۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ایک سیاسی راہنما کی حیثیت سے ان کی بچی کھچی ساکھ بھی مٹی میں مل گئی۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ پارلیمنٹ سے مسترد ہونے والے وزیراعظم کے طور پر خان صاحب تاریخ کا سیاہ باب بن گئے ہیں۔ یہ اعزاز بھی انہی کے حصے میں آیا کہ ان کی ضد، ہٹ دھرمی اور ہار جانے کے بعد بھی کرسی سے چمٹے رہنے کی ہوس کے باعث عدالتوں کو نصف شب اپنے دروازے کھولنا پڑے۔

عرفان صدیقی نے کہاکہ عمران خان کا عہد قوم اور ملک کی بدنصیبی کا دور تھا۔ جاتے جاتے وہ پاکستان کے خارجہ تعلقات کو بھی اپنی ہوس اقتدار کی آگ میں جھونک گئے۔