پاکستان میں ایک بار پھر نظریاتی کشمکش جاری ہے ، پروفیسر خورشید احمد


کراچی(صباح نیوز)پاکستان میں ایک بار پھر نظریاتی کشمکش جاری ہے ،ایک طبقہ شعوری طور پر پاکستان کی نظریاتی سمت کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔اخبارات اور دیگر میڈیا کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی تاریخ کو مسخ کیا جارہا ہے ،پاکستان کا دستور کہتا ہے کہ قرآن و سنت کی تعلیم دینا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن نصاب تعلیم سے قر آن کو نکالا جارہا ہے اورایسا  جان بوجھ کر کیا جارہا ہے ،

ان خیالا ت کا اظہار عالمی شہرت یافتہ ماہر اقتصادیات ، دانشوروسابق سینیٹر پروفیسر خورشید احمد نے فاران کلب میں اپنی کتب کے ایک سلسلے اور” ارمغان خورشید” کی تقریب تعارف کے موقع پرانگلینڈ سے آن لائین خطاب کرتے ہوئے کیا،فاران کلب کراچی اور انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد نے پروفیسر خورشید کی کتابوں کے سلسلے ”ارمغان خورشید ”کی تقریب رونمائی کا انعقا دپاکستان کے قومی دن یوم پاکستان اور پروفیسر خورشید احمد کے یوم پیدائش23مارچ کے موقع پر کیا ،

تقریب سے رحمت اللعالمین اتھارٹی کے چیئر مین اور پروفیسر خورشید احمد کے چھوٹے بھائی ڈاکٹر انیس احمد نے اسلام آباد سے ،پروفیسر خورشید احمد کے قریبی ساتھی سید تنظیم واسطی ،معروف صحافی ظہور احمد نیازی نے لندن اور اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ کے صدر ڈاکٹر محسن انصاری نے امریکہ سے آن لائین جبکہ معروف ماہر معاشیات انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کراچی کی ڈین پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت ،انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آبادکے چیئر مین خالد رحمان ،

نیشنل پلیٹ فارم فار ہاؤسنگ ریسرچ کے چیئر مین ضیغم محمودرضوی ،معروف بزنس مین بشیر جان محمد ،ضیاء الدین یونیورسٹی کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹرعرفان حیدر نے بھی پروفیسر خورشید احمد کی شخصیت اور ان کی کتب کے حوالے سے اظہار خیال کیا  جبکہ سینئر اینکر انیق احمد نے نظامت کے فرائض انجام دیئے اور فاران کلب کے جنرل سیکرٹری ندیم اقبال ایڈوکیٹ نے مہمانانِ گرامی اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا ۔

ڈاکٹر انیس احمد نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد نے مغرب کو مغرب کی زبان میں اسلام سمجھایا ہے اور آج کے اس دور میں لبرل ازم سے مقابلہ کرنے کے لیے پروفیسر خورشید احمد کی تصانیف اہم کردار ادا کررہی ہیں ۔ پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت نے کہا کہ اسلامک اکنامکس کے شعبے میں ان کا کام بہت اہم ہے۔مغربی ممالک ترقی پذیر ممالک کی معاشی اقدار کے ساتھ ان کی معاشرتی اور نظریاتی اقدار پر بھی اثر انداز ہورہے ہیں ۔

ظہور احمد نیازی نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد’ مولانا مودودی کے بعد تحریک اسلامی کی نہایت کثیر المطالعہ شخصیت ہیں ۔ خالد رحمان نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد کی زندگی کا مقصد اسلام اور پاکستان ہے ۔ان کی تقاریر اور مضامین پر مشتمل کتابوں کے اس سلسلے میں کئی کتابیں تیاری کے مراحل میں ہیں’ مزید کتب میں مزید نئے موضوعات سامنے آئیں گے ان کی یہ کتابیں پاکستان کی سیاسی تاریخ بھی بیان کررہی ہیں اور یہ بھی کہ مختلف حکومتیں کس انداز میں اپنی حکومت چلا رہی ہیں ۔