کورنگی میں شادی ہالزکا انہدام ‘ہزاروں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ، حافظ نعیم الرحمن


کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کورنگی کراسنگ پر40سے زائد شادی ہالز مسمار کرنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں شادی ہالز گرانے سے اس سے وابستہ افراد کا کاروبار تباہ ہونے اور ہزاروں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے ۔ رمضان المبارک اور عید الفطر کی آمد قریب ہے اور جن لوگوں نے اپنی تقریبات کے لیے ہال بُک کرائے تھے وہ بھی شدید پریشانی و اذیت کا شکار ہو گئے ہیں۔جب بنی گالہ اور حیات ریجنسی ہوٹل کو ریگولرائز کیا جا سکتا ہے تو کراچی میں اس طرح کی ریگولرائز یشن کیوں نہیں ہو سکتی ؟

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کورنگی میں گرائے جانے والے شادی ہالز کے حوالے سے عدالت عالیہ کے حکم کی بات کی جارہی ہے ، ہم حکومت اور انتظامیہ سے سوال کرتے ہیں کہ عدالت نے تو عسکری فور سے متصل شادی ہالز اور سینما ہائوس نیو پلیکس کو بھی گرانے کا حکم دیا تھا لیکن ان کے خلاف تاحال کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا گیا ؟ایک ہی شہر میں اس طرح کا دوہرا معیار اور ملک میں دو قانون کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہو سکتے ۔ شادی ہالز گرانے سے کروڑوں روپے مالیت کے کاروبار کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے اور بڑی تعداد میں لوگ بھی بے روزگار ہوں گے ْ۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کے ماحول میں اس طرح کے اقدامات سے صورتحال مزید خراب ہو گی ۔حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے  لیکن اس طرح کے اقدامات کیے جا رہے ہیں جس سے پریشانیوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے ۔