اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم سے اٹارنی جنرل نے ملاقات کی ہے جس میں سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے اٹارنی جنرل نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی جس میں سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس اور کل کی سماعت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو آئینی و قانونی نکات پر بریفنگ دی۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر خالد جاوید خان نے کہا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے آئین میں ترامیم کے آپشنز موجود تھے لیکن وزیراعظم نے اجازت نہیں دی۔ وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی خصوصی ملاقات کے دوران صحافیوں کے استفسار پر اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر خالد جاوید خان نے کہا کہ مجھے کبھی بھی وزیراعظم نے یہ نہیں کہا کہ عدالت میں کیا مؤقف پیش کرنا ہے؟
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے صرف ایک بات کہی کہ ا?ئین و قانون کے مطابق مؤقف پیش کریں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ منحرف اراکین کو سندھ ہاؤس میں رکھنے پر حبس بے جا کی درخواست دائرکرسکتے تھے۔بیرسٹر خالد جاوید خان نے کہا کہ وزیراعظم نے اس وقت کہا کہ آئین کے آرٹیکل 63 – اے کے تحت ریفرنس دائر کریں گے۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان نے واضح طور پر کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے آئین میں ترامیم کے آپشنز موجود تھے لیکن وزیراعظم نے آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کی اجازت نہیں دی۔