سپریم کورٹ میں ڈی چوک پر جلسے اور لانگ مارچ سے متعلق درخواست کی سماعت پیر کو ہوگی


اسلام آباد(صباح نیوز) سپریم کورٹ  میں ڈی چوک پر جلسے اور لانگ مارچ سے متعلق درخواست کی  سماعت پیر کو ہوگی۔چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے تحریک عدم اعتماد اور ڈی چوک پر جلسے ،لانگ مارچ سے متعلق درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے کیس کی سماعت پیر کو مقرر کرتے ہوئے صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون کو نوٹس جاری کر دیا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ پیر کے روز کیس کی سماعت کرے گا۔درخواست میں وزارت داخلہ، دفاع، آئی جی اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔سپریم کورٹ بار نے تصادم روکنے کے لیے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔

درخواست میں موقف پیش کیا گیا کہ عدم اعتماد کا عمل پر امن انداز سے مکمل ہو نا چاہیے۔ عدم اعتماد آرٹیکل 95 کے تحت کسی بھی وزیراعظم کو ہٹانے کا آئینی راستہ ہے۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ سیاسی بیانات سے عدم اعتماد کے روز فریقین کے درمیان تصادم  کا خطرہ ہے۔

استدعا ہے کہ سپریم کورٹ تمام اسٹیلک ہولڈرز کو عدم اعتماد کا عمل پر امن انداز سے مکمل ہونے کا حکم دیں۔سپریم کورٹ بار نے درخواست میں کہا کہ سپریم کورٹ تمام ریاستی حکام کو آئینی حدود میں رہنے کا حکم دے۔  اسپیکر قومی اسمبلی کو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے کا حکم دے۔ وفاقی دارالحکومت میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کا حکم بھی دیا جائے۔