اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے سوئے ہوئے شیر کو جگا دیا، عمران خان کے پاس بھی جو فارمولا ہے اس کے بعد اپوزیشن کو ہاتھ ملتے ہوئے دیکھیں گے،کوئی پی ٹی آئی میں ایسا آدمی نہیں ہے جو اس موقع پر عمران خان سے غداری کرے گا، تما م لوگ ہمارے ساتھ ہیں، ابھی دیکھتے ہیں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی نوبت بھی آتی ہے کہ نہیں۔ ہمیںامید ہے کہ ایم کیو ایم ، بی اے پی، جی ڈی اے ، یا پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم سمیت تمام پارٹیاں جس طریقہ سے گذشتہ ساڑھے تین برس سے ہمارے اتحاد کا حصہ ہیں ، یہ ہمارے اتحاد کا حصہ رہیں گی ۔
ان خیالات کااظہار فواد چوہدری نے پارٹی رہنما عامر محمود کیانی کے ہمراہ پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کور کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم عمران خا ن کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پوری کور کمیٹی نے عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کااظہار کیا ہے۔ اس وقت لوگوں کو کروڑوں روپے کی آفرز کی جارہی ہیں اور لوگوں کو خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے پہلے ہماری پارٹی بھی سستی میں پڑ گئی تھی لیکن تحریک عدم اعتماد پیش کرکے آصف علی زرداری ، نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان نے سوئے ہوئے شیر کو جگا دیا ہے، جو تحریک انصاف کا کارکن گھروں میں بیٹھا ہوا تھا وہ آج وزیر اعظم عمران خان کی کال پر اس طرح باہر نکلا ہے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ اپوزیشن کی تینوں پارٹیاں عمران خان کے مقابلہ میں کوئی تھرڈ کلاس جلسہ کر کے ہی دکھا دیں۔
انہوں نے کہا کہ نہ پہلے عمران خان کبھی بلیک میل ہوئے ہیں اور نہ پی ٹی آئی ہوئی ہے ، ہم اپنی تمام تر قوت سے عمران خان کے پیچھے کھڑے ہیں اور عمران خان کے پاس بھی جو فارمولا ہے اس کے بعد اپوزیشن کو ہاتھ ملتے ہوئے دیکھیں گے، ان کو سمجھ نہیں آئے گی کہ ہمارے ساتھ ہوا کیا ہے۔ قانونی حکمت عملی بھی ہمارے پاس ہے اور تاش کے سارے پتے ہمارے پاس ہیں، ہم فیصلہ کریں گے کہ اگلی چال کیا ہوگی، ہماری چال کے بعد جو تین جوکر کھڑے نظرآرہے ہیں اس کے بعد نظر نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان، چوہدری شجاعت حسین کو بھائیوں کی طرح سمجھتے ہیں اور ان کی مونس الٰہی سے ان کی دو ون، آن ون ملاقاتیں ہو چکی ہیں ، چوہدری پرویز الٰہی اور (ق)لیگ نے شروع سے ہی ہمیں بہت سپورٹ کیا ہے اور ہم سمجھتے ہیں ان کی سپورٹ اب بھی اہم ہو گی، ابھی جو معاملات چل رہے ہیں ان کو بھی پتا ہے کہ پاکستان کے اندر اگر کوئی لیڈر کھڑاہے تو وہ عمران خان ہے،ہر پارٹی نے اپنے لوگوں کو اعتماد میں لینا ہوتا ہے، وہ اس عمل سے گزررہے ہیں ، ہمیں امید ہے کہ ایم کیو ایم ، بی اے پی ، جی ڈی اے، پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم سمیت تمام پارٹیاں جس طریقہ سے گذشتہ ساڑھے تین برس سے ہمارے اتحاد کا حصہ ہیں ، یہ ہمارے اتحاد کا حصہ رہیں گی، جو بھی ان کے ایشوز ہیں ان کے اوپر تفصیل سے بات ہو چکی ہے، سیاست بھی ہمارے پاس ہے، حکومت بھی ہمارے پاس ہے اور مستقبل بھی ہمارے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں کوئی منحرف نہیں، گلے شکوے ہوتے ہیں ، گلے شکوے ہربندے کو ہوں گے، گلے شکوئوں کا مسئلہ نہیں ہے وہ تورہیں گے، کوئی پی ٹی آئی میں ایسا آدمی نہیں ہے جو اس موقع پر عمران خان سے غداری کرے گا، تما م لوگ ہمارے ساتھ ہیں، ابھی دیکھتے ہیں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی نوبت بھی آتی ہے کہ نہیں۔ شیخ رشید بھی ہمارے اتحادی ہیں اور (ق)لیگ بھی ہماری اتحادی ہے اورگزشتہ روز شیخ رشید نے اپنے بیان کی وضاحت کردی اس کے بعد اس پر بحث کی کوئی گنجائش نہیں۔ جن لوگوں کو پیسے کی آفر ہوئی ہے ان کے نام بتانے کے سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ یہ تو وہ لوگ خود آکر بتائیں گے تو مناسب ہو گا، میں نام بتادوں وہ کہیں ہمارا نام نہیں بتانا چاہئے تھا ، تویہ بات مناسب نہیں۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو بھی جلسے کرنے کی اجازت ہے۔ اس موقع پر عامر محمود کیانی کا کہنا تھا کہ کو رکمیٹی کے اجلاس میں جو سب سے بڑا فیصلہ کیا ہے وہ ڈی چوک کا جلسہ ہو گا اور یہاںتک کہ ہم نے جو جلسے26سال کئے ہیں ان میں سے یہ سب سے بڑا جلسہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم توقع کررہے ہیں کہ 10لاکھ لوگ جلسے میں شرکت کریں گے اور یہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہو گااور یہ پاکستان کی آنے والی سیاست کا بھی تعین کرے گا اور ہمارے چیئرمین کی آزاد خارجہ پالیسی کا بھی تعین کرے گا۔ جس نے ووٹ ڈالنا ہو گا وہ اس 10کے ہجوم میں سے گزر کر جائے گا اورجب وہ ووٹ ڈال لے گا تو واپس بھی اس نے اسی میں سے جانا ہے لہذا اپنی پیٹیاں کس لیں ، یہ پاکستان کی تاریخ کا وہ جلسہ ہو گا جس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ملی۔ ZS