فروری میں پاکستان میں سلامتی کی صورتحال میں واضح بہتری دیکھنے میں آئی، رپورٹ


اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز نے کہا ہے کہ مسلسل کئی ماہ تک دہشت گردی میں اضافے کے رجحان میں بالآخر واضح کمی آگئی، جنگجو حملوں میں 54فیصد کمی، دہشت گردی کے رجحانات پر نظر رکھنے والے اسلام آباد میں قائم آزاد تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ماہ فروری میں ملک میں سلامتی کی صورتحال میں واضح بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ تاہم ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ کمی کا یہ رجحان محض عارضی ہے یا آنے والے مہینوں میں اس میں مزید کمی آئے گی۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیزکے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق فروری کے مہینے کے دوران عسکریت پسندوں کے حملوں کی تعداد میں 54 فیصد کمی آئی اور اس کے ساتھ ہی ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بالترتیب 60 اور 38 فیصد کمی آئی۔ فروری میں عسکریت پسندوں نے 13 حملے کیے جن میں 25 افراد مارے گئے جن میں 14 سکیورٹی فورسز کے اہلکار، ایک شہری اور 10 عسکریت پسند شامل ہیں اور 30 افراد زخمی ہوئے جن میں 21 سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 9 عام شہری شامل ہیں ۔ جبکہ عسکریت پسندوں نے جنوری 2022 کے مہینے میں ملک بھر میں 24 حملے کیے تھے، جن میں 42 افراد ہلاک اور 79 افراد زخمی ہوئے تھے۔

فروری 2022 میں سب سے زیادہ حملے بلوچستان میں ہوئے، اس کے بعد خیبر پختونخوا اور سابقہ فاٹا (کے پی کے قبائلی اضلاع)میں حملے ہوئے۔ PICSS نے بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے پانچ حملے ریکارڈ کیے ہیں جن میں 16 افراد مارے گئے، جن میں سکیورٹی فورسز کے چھ اہلکار، نو عسکریت پسند، اور ایک شہری شامل ہیں، جب کہ پانچ افراد زخمی ہوئے، جن میں سکیورٹی فورسز کے دو اہلکار اور تین شہری شامل ہیں۔

خیبر پختونخوامیں عسکریت پسندوں نے چار حملے کیے جن میں چھ افراد مارے گئے، جن میں پانچ سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور ایک عسکریت پسند شامل تھا، جب کہ سولہ افراد زخمی ہوئے، جن میں چھ عام شہری اور دس سیکیورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔ سابقہ فاٹا (کے پی کے قبائلی اضلاع)میں عسکریت پسندوں کے چار حملے ریکارڈ کئے گئے، جن میں سکیورٹی فورسز کے تین اہلکار ہلاک جب کہ نو افراد زخمی ہوئے، اور یہ تمام سکیورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔ پنجاب اور سندھ میں اس ماہ کے دوران کوئی دہشت گرد حملہ نہیں ہوا۔

دریں اثنا پاکستانی سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے خلاف 18 کارروائیاں کیں جن میں 6 مشتبہ دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا اور 48 ہلاک ہوئے۔ سب سے زیادہ گرفتاریاں صوبہ بلوچستان میں ہوئیں۔