لاہور( صباح نیوز) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی رنگ لائے گی، مسئلہ کشمیر زمین، پانی، سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ ڈیڑھ کروڑ انسانوں کے عقیدہ کی حفاظت کا مسئلہ ہے،کشمیری اپنے پیدائشی حق حق خودارادیت کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کی روشنی میں جدوجہد کررہے ہیں ان کی تحریک کو دہشت گردی سے کسی صورت نہیں جوڑا جاسکتا حکمرانوں کی نا اہلی اور غفلت کے باعث مسئلہ کشمیر طوالت اختیار کرگیا۔ کشمیر خطہ میں امن، سلامتی اور استحکام کے لیے رگ جان کی حیثیت رکھتا ہے۔ بھارتی قیادت حریت پسندکشمیری عوام پر مسلسل ظلم کررہی ہے۔1947ء میں انگریز،ہندو گٹھ جوڑ اور سازش سے یہ خطہ 75 سال سے مسلسل آگ میں جل رہا ہے۔ بھارتی برہمنوں نے انگریز کے جال میں ٹانگیں پھنساکر اور خطہ میں بالادستی کے خمار میں 2 ارب انسان تباہی سے دوچار ہیں۔ بھارتی قیادت سراسر اس جرم اور انسان دشمنی کی ذمہ دار ہے۔ بھارتی روش عالمی استعماری قوتوں کے لیے دراندازی کا ذریعہ بن گئی ہے۔ بھارتی قیادت، دانشور، جمہوریت کے دعویدار ہوش کے ناخن لیں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے آزادجموں وکشمیر سے مرکزی تربیت گاہ میں شریک شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ،راشد نسیم،حافظ ادریس،امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان،پروفیسر عرفان،وقاص انجم جعفری،پروفیسر ڈاکٹر عظمت،مولانا اسماعیل،تنویر انور خان سمیت دیگر راہنمائوں نے خطاب کیا ،
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ 05 اگست 2019ء کے فاشسٹ مودی کے کشمیر ہڑپ کرنے کے اقدامات غیرجمہوری، غیرانسانی، عالمی معاہدوں کی پامالی ہے۔ بھارتی جارحیت، مودی فاشسٹ کے اقدامات، ظلم و جبر کی مذمت کر تے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے۔ اس کی فعالیت اور یکسوئی منزل کے حصول کے لیے ضروری ہے۔
امیرجماعت نے کہاکہ قومی سلامتی پالیسی یکطرفہ اور کمزور پیرائے پر ہے۔ قومی سلامتی پالیسی سے حکومت پاکستان کے مشکوک رویوں، اقدامات، سودے بازی کا تاثر گہرا ہورہا ہے۔ عمران خان سرکار نے مسئلہ کشمیر پر بھی یوٹرن لے لیا ہے۔ مسلسل خاموشی، بدلتے ہوئے موقف، عالمی استعماری مالیاتی اداروں کی غلامی نے حالات کو بگاڑ دیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے آئی قیادت، مہمان، مہاجرین پریشان ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مضبوط، دوٹوک، متفقہ پالیسی بنائی جائے۔ کشمیری قیادت، جموں و کشمیر کے عوام اور 23 کروڑ پاکستانی مسئلہ کشمیر کے سٹیک ہولڈرز ہیں۔ حکومت پاکستان کسی سازش کے تحت کشمیریوں پر کوئی حل مسلط نہیں کرسکتی۔ کشمیریوں کو مایوس نہ کیا جائے۔ کشمیریوں کو پاکستانی قیادت سے مایوس نہ ہونے دیا جائے۔ مسئلہ کشمیر کا حل جہاد، سفارتی جنگ اور کشکول، قرضے چھوڑکر خودانحصاری پر مبنی اقتصادی نظام ہے۔ جماعت اسلامی کبھی کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔