اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علو ی نے یونیورسٹیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں گریجوایٹس میں اضافہ اور آن لائن تعلیم کے فروغ کے لئے اپنے تعلیمی نظام کی وسعت اور مواقع میں اضافہ کریں، دنیا کی بڑھتی ہوئی ضروریات پر پورا اترنے کے لئے اعلی تعلیمی نظام میں آن لائن تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو سرحد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی پشاور کے14 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ 2030 تک انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں 80 کروڑ گریجوایٹس کی ضرورت ہو گی۔ پاکستان کے لئے سب کو تعلیم کی فراہمی ، ترقی کے لئے کلیدی اہمیت رکھتی ہے ۔آن لائن تعلیم اس مقصد کو تیزی سے حاصل کرنے کا واحد ذریعہ ہے۔
انہوں نے مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹنگ کے صدارتی اقدام کو اہم قدم قرار دیا جو کہ ٹیکنالوجی کو اپنا کر ملک میں تعلیم، تحقیق اور کاروباری نظام کے لئے انقلابی ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں کی بڑی تعداد ہے جو ملک کے لئے ترقی کا بڑا ذریعہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ گریجوایٹس کو معیار تعلیم اور جدید مہارتوں کی تعلیم حاصل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا انسانی وسائل کے تناظر میں پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے عالمی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی ضروریات کے تناظر میں ان مواقع سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ چین کو ترقی کے تناظر میں اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ، فارما سیوٹیکل ، آٹوموٹو ، ٹیکسٹائل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں پاکستانی طالب علموں اور پروفیشنلز کے لئے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاکستان مستحکم ملک کے طورپر ابھر رہا ہے جس کے مختلف شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ملک میں مایوسی کے بیانا ت پر توجہ نہ دیں۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں پوزیشن حاصل کرنے والیگریجوایٹس کو مبارکباد دی اور ان پرزور دیا کہ وہ اخلاقیات ، اسلامی روایات اور قومی شناخت کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے سخت محنت کریں۔ خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ہائر ایجوکیشن کامران خان بنگش نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت سرکاری اور نجی شعبہ میں سہولیات فراہم کرکے اعلی تعلیم کو فروغ دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہنر کا فروغ ،وظاف کی فراہمی اور نئے تعلیمی اداروں کا قیام خیبر پختونخوا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پی ایچ ڈی، ایم ایس ، ایم فل، ماسٹرز ، بیچلرز اور دیگر ڈگریاں حاصل کرنے والے گریجوایٹس میں ڈگریاں تقسیم کیں