بھارت اور بنگلہ دیش کے تعلقات کشیدہ، مشترکہ فوجی مشقیں ملتوی

نئی دہلی (صباح نیوز)بھارتی آرمی چیف جنرل اوپندرا  دویدی نے چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر صورتحال جوں کی توں ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا بھارتی اور چینی افواج کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے۔نئی دہلی میں پریس کانفرنس میں انہوں نے دعوی کیا کہ مشرقی لداخ کے ڈیپسانگ اور ڈیمچوک علاقوں میں ‘مسائل حل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام کور کمانڈروں کو زمینی سطح پر معاملات کو سنبھالنے کا اختیار دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک فوجیوں کی گشت اور کسانوں کی طرف سے مویشی چرانے کی بات ہے، تو تمام شریک کمانڈروں کو زمینی سطح پر ان مسائل کو سنبھالنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔ تاکہ معمولی مسائل کو فوجی سطح پر ہی حل کیا جا سکے۔ انہوں نے ایل اے سی کے ساتھ صورتحال کو “حساس لیکن مستحکم” قرار دیا اور کہا کہ سرحد پر فوج کی تعیناتی “متوازن اور مضبوط” ہے۔بنگلہ دیش کے ساتھ سرحد پر صورتحال کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں  بھارت اور بنگلہ دیش کے باہمی تعلقات کی اسٹریٹیجک اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بنگلہ دیشی فوج کے سربراہ کے ایک حالیہ بیان کا ذکر کیا، جس میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی اسٹریٹیجک اہمیت کا ذکرکیا گیا تھا۔

بھارت اور بنگلہ دیش کو فی الحال کسی بھی طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہے  بھارتی آرمی چیف جنرل دویدی نے کہا کہ جاری صورتحال کی وجہ سے بنگلہ دیش  بھارت  مشترکہ مشقیں ملتوی کر دی گئی ہیں، جنرل دویدی نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “جیسے جیسے حالات بہتر ہوں گے، یہ مشق بھی جاری رہے گی۔ بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی نے دعوی کیا کہ  جموں کشمیر میں مارے گئے 60 فیصد  اور سرگرم  80 فیصد عسکریت پسند پاکستانی ہیں۔ جنرل دویدی نے یقین دلایا کہ بھارت اور بنگلہ دیش کو فی الحال کسی بھی طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔جموں و کشمیر کی صورتحال سے متعلق بھارتی فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حالات ”مجموعی طور پر قابو میں ہیں اور لائن آف کنٹرول پر پاکستان کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ برقرار ہے۔