پاکستان ازبکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے، ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی ازبک سفیر سے گفتگو

اسلام آباد(صباح نیوز)ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے کہا ہے کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ازبکستان کے سفیر علی شیر تختائیف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔پارلیمانی سفارتکاری دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے میں مددگار ہوگی ،پاکستان اور ازبکستان کے درمیان خطے میں پائیدار امن اور ترقی کا مشترکہ وژن ہے۔سیدال خان نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہیں،

دونوں ممالک یکساں ثقافت اور قدریں رکھتے ہیں۔دوطرفہ تعلقات میں پارلیمانی دوستی گروپس کا کردار انتہائی اہم ہے۔پاکستان اور ازبکستان نے مختلف عالمی فورمز پر ایک دوسرے کے موقف کی حمایت کی۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں جات کی تکمیل سے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارتی روابط مزید بہتر ہو سکتے ہیں۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا عزم رکھتے ہیں۔ ملاقات میں پارلیمانی، تجارتی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے قابل عمل روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت پر زور اورپارلیمانی سطح پر رابطہ کاری مزید موثر بنانے اور وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے پر اتفاق کیا گیا اور انہوں نے تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ازبک سفیر نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا فروری میں ازبکستان کا دورہ متوقع ہے اور مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کیے جائیں گے،دونوں ممالک کے درمیان اس وقت تجارتی حجم 400 ملین ڈالر ہے اور مشترکہ کوششوں اور تجارتی فروغ کے ذریعے اسے بڑھایا جا سکتا ہے۔ازبک سفیر نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ سیدال خان کو دورہ ازبکستان کی دعوت بھی دی۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دورہ ازبکستان دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم ثابت ہوگا