ڈیجیٹل اسپیس خطرے میں ہے ،نوجوانوں کو حکومت کے سامنے مزاحمت کرنی ہوگی، بلاول بھٹو

سکھر(صباح نیوز)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل اسپیس خطرے میں ہے نوجوانوں کو ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل رائٹس کے لیے حکومت کے سامنے مزاحمت کرنی ہوگی۔ سکھر آئی بی اے کیمپس میں طلبا ء سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں فخر کرتا ہوں کہ اس جامعہ کا سنگ بنیاد میری والدہ بے نظیر بھٹو شہید نے رکھا، یہ بیج درخت بن گیا اور عالمی سطح پر اپنی ساکھ رکھتا ہے، یہ ایک مستند اور بہترین ادارہ ہے جہاں دوسرے صوبوں سے بھی لوگ آکر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام ہے ہر چیز کو اپنے کنٹرول میں کرلینا وہ آپ کو بھی کنٹرول کرنے کی کوشش کرے گی۔ آپ کے اداروں کو بھی اور آپ کی چیزوں کو بھی مگر نوجوانوں کو حکومت کو قابو میں رکھنا ہے ۔نوجوانوں کو حکومت کی ان کوششوں کے آگے مزاحمت کرنی ہے، آپ کو اپنے حقوق حاصل کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر نسل نے اپنے حق کے لیے جدوجہد کی ہے، جمہوریت ہمیں تحفے میں نہیں ملی جدوجہد کی ہے، نوجوانوں نے اپنی تعلیم اپنی آواز اور اپنے ہنر سے سے ایک کے بعد ایک سارے بندوقوں والوں کو شکست دلوائی، انگریز کے دور سے نوجوان صف اول میں رہے۔ بلاول نے کہا کہ ضیاء کا دور اور جنرل مشرف کا دور سب کے سامنے ہے مگر اس دور میں ڈیجٹیل اسپیس خطرے کی زد میں ہیں، پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط بنانا ہے تو ٹیکنالوجی بنیادی اہمیت کی حامل ہے، پاکستان کو اگر ون ٹریلین ڈالر اکانومی بنانا ہے تو اپنے ٹیکس سیکٹر کو آزاد چھوڑ دیں۔  

بلاول بھٹو زرداری انٹرنیٹ کی سست روی پر ایک بار پھر پھر سیخ پا ہوگئے اور کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے بابوں کو ڈیجیٹل کا کیا علم، گیمنگ کا کیا پتہ، ڈیجیٹل رائٹس بل کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، تیز رفتار انٹرنیٹ ہرشہری کا بنیادی حق ہے، ڈیٹا پرائیویسی کے حق کی حفاظت بھی یقینی بنانا ہوگی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے بابوں کو انٹرنیٹ کا علم ہے، نہ وہ واٹس ایپ، فیس بک، انسٹا گرام استعمال کرتے ہیں نہ ہی سمجھتے ہیں، انہیں کیا معلوم یہ کیا ہے؟  انہوں نے کہا کہ آئی بی اے بین الاقوامی سطح پر بہترین ادارہ ہے، ہم دنیا کی تعلیمی رینکنگ میں اپنی پوزیشن بنا رہے ہیں، ڈگری حاصل کرنے والے طلبا ء کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ تعلیم آپ کا وہ ہتھیار ہے جسے کوئی چھین نہیں سکتا، آپ نے تعلیم کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے ملکی ترقی میں حصہ ڈالنا ہے۔

چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت صحت اور تعلیم کے شعبے میں اہم خدمات سر انجام دے رہی ہے، پورے پاکستان سے مریض یہاں علاج کیلئے آتے ہیں، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سری لنکا کے بچے آکر یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہتر انٹرنیٹ سے خواہ کوئی نوجوان پاکستان کے دیہات میں موجود ہے، یا دنیا میں کہیں بھی ہے، وہ ترقی یافتہ دنیا سے جڑ جاتا ہے، ہم نے پہلے تو اپنی بات بابوں کو سمجھانی ہے، پھر ان کا مقابلہ کرنا ہے۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم نے کوئی بھی منصوبہ بنانا ہے تو مستقبل میں موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ ہوکر بنانا پڑے گا، کوئی سڑک ہو، گھر ہوں، کوئی بجلی کا منصوبہ ہو، یا کوئی بھی منصوبہ ہو۔ پہلے ہم موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے منصوبہ بندی کرلیں، اس کے بعد پوری دنیا میں جدوجہد کریں گے، دنیا کے 10 سب سے زیادہ خطرے میں شمار ہونے والے ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے، ہمیں عالمی سطح پر کاربن کا اخراج رکوانا ہوگا۔