اسلام آباد(صباح نیوز)ورکنگ ویمن کے قومی دن کے موقع پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستانی خواتین کی جمہوریت کے استحکام اور سیاسی استحکام میں انمول خدمات کو سراہا۔ خواتین جو ملک کی آدھی سے زیادہ آبادی پر مشتمل ہیں، انتخابی عمل میں برابری کی سطح پر شرکت کے ذریعے پائیدار امن اور خوشحالی کے حصول میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
گزشتہ چند سالوں میں،الیکشن کمیشن نے خواتین کو ووٹر اور امیدوار کے طور پر درپیش چیلنجز کو حل کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا عزم ہے کہ آئندہ انتخابات میں صنفی فرق کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔خواتین کی انتخابی عمل میں نمائندگی بڑھانے کے لیے اہم قانونی اصلاحات کے تحت سیاسی جماعتوں کو اپنی ٹکٹوں کا 5 فیصد خواتین کے لیے مختص کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ تاہم، الیکشن کمیشن اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہاس ضمن میں مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اس فیصلے پر عملدرآمد اور خواتین کے لیے ٹکٹوں کی فراہمی میں مزید اضافہ ہو سکے۔
چیف الیکشن کمشنر نے قومی دن برائیورکنگ ویمنز کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ انہیں جمہوریت میں پاکستانی خواتین کی گراں قدر خدمات کا اعتراف ہے۔ دیرپا امن اور سیاسی استحکام، جو کہ قومی خوشحالی کے لیے ضروری ہے، تب ہی حاصل کیا جا سکتا ہے جب خواتین ، جو کہ آبادی کا تقریبا 50 فیصد ہیں، انتخابی عمل میں یکساں طور پر شریک ہوں۔اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں، الیکشن کمیشن نے خواتین ووٹرز اور خواتین امیدواروں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیئیاہم اقدامات اٹھائے ہیں۔
اس مقصد کے لئے مرکوز کوششوں کے ذریعے، انتخابی فہرستوں میں صنفی فرق جو کہ2018 میں 11.7 فیصد تھا، کم ہو کر 7.49 فیصد ہو گیا ہے، جو کہ پانچ سالوں میں ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔ حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ اس عرصے کے دوران انتخابی فہرستوں میں مردوں سے زیادہ خواتین کا اضافہ کیا گیا۔ ہمارا مقصد آنے والے انتخابات میں اس خلا کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔خواتین امیدواروں کی نمائندگی کو بڑھانے کے لیے، قانونی اصلاحات جس میں سیاسی جماعتوں کو اپنے ٹکٹوں کا 5% خواتین کو مختص کرنے کی ضرورت تھی، ایک اہم قدم تھا۔