قاہرہ (صباح نیوز)نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ میں صورتحال مزید ابتر ہوچکی ہے،لبنان اور شام میں جاری جارحیت تشویش ناک ہے، پاکستان فوری طور پر اور بلا مشروط طور پر جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔ مصر کے درالحکومت میں 8 ترقی پذیر ممالک کی تنظیم (ڈی 8)کے وزراء کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں رکن ممالک کے ساتھ میری موجودگی اعزاز کی بات ہے، میزبانی کے لیے مصر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مصر کی جانب سے شاندار میزبانی نے اقتصادی تعاون بڑھانے کے طریقہ کار پر بات چیت کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا ہے، ہم مصر کو ڈی 8 ممالک کے نئے سربراہ کے طور پر خوش آمدید کہتے ہیں، ترقی اور خوشحالی کے لیے ساتھ ملکر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پرامید ہوں کہ اجلاس سے تمام رکن ممالک مستحکم ہوں گے، بنگلادیش نے گزشتہ 3سال میں ڈی 8 کی عمدہ انداز میں سربراہی کی، بنگلادیش کی کوششوں سے رکن ممالک میں تعاون اور ترقی کو فروغ ملا۔ نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ نے کہا کہ افسوس کے ساتھ غزہ کی صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگوں کو شہید کیا گیا ہے، لبنان اور شام میں جاری جارحیت تشویش ناک ہے، پاکستان فوری طور پر اور بلا مشروط طور پر جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈی 8 وزرا کونسل اجلاس مشرق وسطی میں انسانی بحران سے نمٹنے کے حل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک اہم فورم ہے، پاکستان ڈی 8 ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے اور تجارت کے لیے پرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاحت کے شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، گزشتہ سال پاکستان نے تیسرے اجلاس کی میزبانی کی ، اسلام آباد اعلامیہ برائے سیاحت جاری کیا۔ ڈی 8کی سیاحت سے متعلق پالیسی کو عملی جامہ پہنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے سفیر سہیل محمود کو ڈی 8 کے سیکرٹری جنرل کیلئے نامزد کرتا ہوں۔ امید ہے وزرائے خارجہ کونسل سہیل محمود کے نام کی منظوری دے گی، پاکستان ڈی 8 تنظیم کے مقاصد اور اہداف کے حصول کیلئے پرعزم ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف بھی معیشت کے لیے نوجوانوں، چھوٹے و درمیانے طبقے کے کاروبار میں سرمایہ کاری کے موضوع پر منعقدہ ڈی 8کے 11ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ شہباز شریف سربراہی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے روزگار کی فراہمی، جدت کے فروغ اور مقامی کاروبار کی ترویج کی بنیادوں پر مضبوط اور شراکت داری پر مبنی معیشت کے لیے نوجوانوں، چھوٹے و درمیانے طبقے کے کاروبار (ایس ایم ایز)میں سرمایہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کریں گے۔