کراچی( صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ مدارس رجسٹریشن بل کی منظوری میں تاخیرسے حکومتی بدنیتی ظاہر ہوتی ہے،بل کی منظوری میں تاخیری حربے استعمال کرنے سے مدارس اور علماء کو بلیک میل کرنے کی کوشش ناقابل برداشت ہے۔ حکومت اگر مدارس کو قومی دھارے میں لانا چاہتی ہے تو فی الفور بل منظور کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کندھ کوٹ میں مدرسہ جامعتہ الاانصار میں تکمیل قرآن وتقسیم انعامات کی تقریب سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی نائب امیر حافظ نصراللہ چنا،ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ حزب اللہ جکھرو، امداد اللہ بجارانی،ضلعی امیر غلام مصطفی میرانی، عبدالرحمن منگریو،پروفیسرحبیب اللہ پٹھان،مولانا رفیع الدین،حافظ عمرفاروق چنا ودیگر ذمہ داران نے بھی خطاب کیا۔کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ ملک کے طول وعرض میں قائم دینی مدارس مدارس میں پڑھنے اور پڑھانے والے تمام افراد محب وطن ہیں اور پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے ہمیشہ اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہے ہیں، ہم ملک میں ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ مدارس سے مکمل تعاون کرتے ہوئے رجسٹریشن کے طریقے کو آسان بنائے اور ان کے بینک اکاؤنٹ کھولنے میں مکمل تعاون کرے، بصورت دیگر دینی مدارس کی تمام تنظیمات مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرتے ہوئے حکومتی اقدامات کیخلاف راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔
صوبائی امیرنے ضلع کندھ کوٹ ایٹ کشمور میں ڈاکو راج، اغوا برائے تاوان اور قبائلی تصادم پر گھری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل چوتھی بار اقتدار میں آنے والی جماعت نے عوامی مسائل کو حل کرنے کی بجائے صوبے کو اندھیروں میں دھکیل دیا ہے،آئے روز معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کو اغوا کرکے کروڑوں روپے تاوان وصول کیا جارہا ہے ،کندھ کوٹ کشمور،گھوٹکی، جیکب آباد اور شکارپور کے اضلاع بدامنی کا گڑھ بن چکے ہیں ،سندھ پولیس اور انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے قبائلی تصادم کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کی جانیں ضایع ہورہی ہیں لیکن حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ سندھو دریا سے نئے کینال نکالنے کیخلاف سندھ کے عوام سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں وفاق اپنی ضد چھوڑ کر سندھ کے خدشات کو ختم کرے اور مزید کینال نکالنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
سندھ سے نکلنے والے گیس ،تیل اور کوئلے پر پہلا حق سندھ کے عوام کا ہے، سندھ کے مفادات اور پانی کے مسئلے پر جماعت اسلامی تمام سیاسی،دینی اور سول سوسائٹی کے ساتھ ملکر اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہے گی۔اس موقع پرصوبائی نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمور کندھ کوٹ کا ضلع بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے جہاں لوگ دن ہویارات ڈاکوؤں کے نشانے پر ہیں،ہر دور میں امریکہ کے غلام حکمرانوں نے مدارس کیخلاف سازشیں کیں ہیں26ویں آئینی ترمیم میں مدارس بل کی منظوری کے باوجود بل کو ایوان صدر سے واپس کرناحکومتی بددیانتی ہے،ملک میں فحاشی اور جوئا کے اڈے کھولے جارہے ہیں مگر قانونی مدارس کی رجسٹریشن پر پابندی ہے بل پر دستخط نہ کرنا پی ڈی ایم حکومت کیلئے گلے کا طوق بن جائے گا،حکومت مدارس،منبرومحراب کے معاملات میں مداخلت سے باز آجائے ورنہ لاکھوں طلبہ جب سڑکوں پر نکلیں گے تو حکمرانوں کو فرار کا موقع بھی میسر نہیں ہوگا۔