لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مسلم ممالک کی قیادت کو ہر لمحہ بڑھتے اسرائیلی جارحیت کو کچلنے کے لیے لائحہ عمل بنانا ہوگا۔۔لیاقت بلوچ نے شاہ نور کچی آبادی میں اسلم کمال امیتابچن، معروف سیاسی رہنما حافظ منور خالد کے انتقال اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی ہمشیرہ اور سینئر سیاسی رہنما اعتزاز احسن چوہدری کی بھابھی کے انتقال پر تعزیت کی،کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے
لیاقت بلوچ نے کہا کہ بنگلہ دیش و شام میں غاصب قابضین کی حکمرانی کا سورج بھیانک انجام کیساتھ اختتام پذیر ہوکر غروب ہوچکاہے ،تاریخ نے ثابت کردیا کہ عوام کے حقوق پر ڈاکہ زنی کرکے قابض ہونے والے حکمران طویل مدت تک مسلط نہیں رہ سکتے،یہ بھی واضح ہوچکا کہ مسلم ممالک پر حکمرانی کا واحد راستہ اِن ممالک کے آئین، قانون، عوام کے جمہوری اور انسانی حقوق کی بالادستی ہی ہے ،یہی وہ راستہ ہے جس سے پورا عالمِ اسلام تہہ در تہہ بحرانوں سے نجات پاسکتا ہے ،طویل عرصہ سے ظلم و جبر کا شکار مسلم ممالک کے عوام نہ صرف اپنی اقتصادی تباہی پر گریہ کناں ہیں بلکہ وہ اپنی ذلت، رسوائی، قتلِ عام اور بنیادی انسانی حقوق غصب کئے جانے پر بھی شدید مایوسی اور اضطراب کا شکار ہیں ،مسلم ممالک کی عوام اور حکمرانوں کے درمیان بداعتمادی اور تفاوت کا یہ فلسفہ مسلم دشمن استعماری قوتوں کو مداخلت کی سہولت کاری کا سبب بن گیا ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی قائدین کی آن لائن کانفرنس 12 دسمبر کو ہوگی ،شام و فلسطین کی صورتِ حال، کرم (خیبرپختونخوا)میں مستقل امن اور مدارس رجسٹریشن مسئلہ پر قائدین اظہارِ رائے اور لائحہ عمل بنائیں گے ۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسرائیل غزہ، لبنان کے بعد شام پر براہِ راست بمباری کررہا ہے، اسے ہر طرف جارحیت کی کھلی چھٹی امریکہ اور اقوام متحدہ نے دے دی ہے ،
عالمِ اسلام کا ہر ملک اسرائیلی جارحیت کی زد میں ہے ،عالمی سطح پر مسلم ممالک کی قیادت کو ہر لمحہ بڑھتی اسرائیلی جارحیت کو کچلنے کے لیے لائحہ عمل بنانا ہوگا ،عالمِ اسلام کی قیادت مسلم عوام کے تیور اور مسلم دشمن قوتوں کی سازش کو سمجھیں،بدلتے حالات کا پیغام ہے کہ پاکستان، ایران، افغانستان بِلاتاخیر اپنے تعلقات ٹھیک اور پائیدار بنیادوں پر مضبوط بنائیں ،ایران اور پاکستان کے لیے خطرات امنڈتے چلے آرہے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت پرامن جمہوری، آئینی، سیاسی مزاحمت کو ریاستی طاقت سے مٹانا چاہتی ہے، تاریخ شاہد ہے کہ یہ عمل خود حکمرانوں کو مٹادیتا ہے ،مسلم لیگ، پی پی پی اور ایم کیو ایم فروری 2024 کے جعلی انتخابی نتائج کی بنیاد پر عوام پر مسلط ہیں جن کی کوئی ساکھ اور رِٹ نہیں ،اِن کے درمیان صلح اور جنگ عوام کے لیے نہیں ذاتی مفادات کے لئے بلیک میلنگ اور نوراکشتی ہے ،حکمران تمام اسیر سیاسی کارکنان کو رہا کرے ،سیاسی کارکنان سیاست کا اثاثہ اور جمہوری طاقت ہوتے ہیں ،سیاست، سیاسی کارکنان کی تذلیل اور سیاسی نظام کو انتقام کا نشانہ بنانے سے قومی وجود کو خطرات بڑھ جائیں گے ،حکومت سیاست اور سیاسی کارکنان کا احترام کرے ، پرامن سیاسی جمہوری جدوجہد عوام کا آئینی حق ہے۔