کراچی(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ مدارس رجسٹریشن بل منظور اور مدارس سمیت دینی اداروںکے بینک اکاؤنٹ کھولنے میں رکاوٹیں ختم کی جائیں۔دینی مدارس خیرکے مراکزاورنظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں ،پی ڈی ایم حکومت کا غیروں کے اشاروں پر متفقہ بل کو متنازعہ بناکردینی مدارس کے آگے رکاوٹیں کھڑی کرنا افسوس ناک ہیں۔وزیراعظم ۔صدرگٹھ جوڑمداراس رجسٹریشن بل کی منظوری میں رکاوٹ ہے۔26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے مدارس رجسٹریشن بل کوبھی شامکرلیا گیا تھا لیکن اب ایوان صدر ۔وزیراعظم گٹھ جوڑمدارس رجسٹریشن بل کی منظوری کے راستے میں رکاوٹ۔
ان خیالات کااظہارانہوںنے قباء آڈیٹوریم میںملاقات کرنے والے امین صوبہ جمعیت طلبہ عربیہ سندھ مولانااصغرعلی سمیجو سے بات چیت کے دوران کیا۔ جنہوں نے صوبائی امیرکو طلبہ عربیہ کی تعلیمی دعوتی وتنظیمی رفتار کار سے بھی آگاہی دی۔صوبائی امیر نے مزید کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن دینی اداروں کا بنیادی اور دیرینہ مطالبہ ہے جو نہ صرف مدارس کو قانونی تحفظ فراہم کرتا ہے بلکہ شفافیت اور ریاستی معاملات میں ہم آہنگی کو بھی یقینی بناتا ہے۔ رجسٹریشن بل کو مسترد کرنا لاکھوں طلبہ، اساتذہ اور مدارس کے منتظمین کی امیدوں کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔
امین صوبہ طلبہ عربیہ مولانا سمیجو نے کہاکہ جمعیت طلبہ عربیہ تحریک اسلامی کا ہراول دستہ ہے ہم دینی مدارس کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرامن اور وسیع جدوجہد جاری رکھیں گے اور کسی بھی غیر منصفانہ فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے۔ حکومت مدارس کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے تاکہ ملک میں دینی تعلیم کے فروغ کا عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہ سکے۔#