اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمان کی استدعا پر آڈیولیکس کمیشن کے معاملہ پر دائر درخواستوں پر سماعت ملتوی کردی۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میںجسٹس جمال خان مندوخیل،جسٹس محمدعلی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اخترافغان پر مشتمل6 رکنی آئینی بینچ نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لئے 19مئی2023کو جاری نوٹیفیکیشن کو آئین پاکستان کے خلاف قراردینے کے لئے دائر5 درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواستیں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان، سابق صدر سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن عابدشاہد زبیری، مقتدر اخترشبیراور ریاض حنیف راہی ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہیں۔
درخواستوں میں وفاق پاکستان اوردیگر کو سیکرٹری کابینہ ڈویژن کے توسط سے فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزاروں کی جانب سے سینئر وکیل سینیٹر حامد خان ، سینئر وکیل ڈاکٹر ظہیر الدین بابر اعوان اوردیگر بطور وکیل پیش ہوئے۔ جبکہ عدالتی نوٹس پرایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامررحمان پیش ہوئے۔ چوہدری عا مر رحمان نے بینچ کے سامنے پیش ہوکرمئوقف اپنایا کہ مختصر التوادے دیں ،کابینہ کے سامنے معاملہ نہیں رکھا جاسکا۔
جسٹس امین الدین خان کاکہنا تھا کہ اگر کابینہ نوٹیفکیشن واپس لے لے توپھر ضرورت ہی نہیں رہے گی، حکومت جاری رکھنا چاہتی ہے یا نیا کمیشن بنانا چاہتی ہے۔ اس موقع پر عدالت میں موجود ڈاکٹر بابر اعوان نے بات کرنا چاہی توجسٹس محمد علی مظہر نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو بھی سنیں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔