نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید کشمیری خواتین کو فوری طور پر رہا کیا جائے


مظفر آباد: آزاد کشمیر کے ضلع جہلم ویلی میں ایک سمینار میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید کشمیری خواتین کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔بین الاقوامی برادری آسیہ اندرابی، ناہید نسرین اور فہمیدہ صوفی کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کرے، جو گزشتہ پانچ سال سے تہاڑ جیل میں قید ہیں۔انسٹی ٹیوٹ آف ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز (IDDS)نے آزاد جموں وکشمیر کے قصبے ہٹیاں بالامیں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس  یں کشمیری خواتین پر بھارتی مظالم کو اجاگر کیاگیا ہے۔

خواتین کے  خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے سلسلے میں کشمیری خواتین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا بدترین شکارکے عنوان سے سیمینار کا انعقاد پوسٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین ہٹیاں بالا کے اشتراک سے کیا گیا۔اس موقع پر مقررین نے کہا کہ ریاستیں بین الاقوامی قوانین اورقراردادوں پرعملدرآمد کی پابند ہیں جن میں اقوام متحدہ کی قرارداد 1325بھی شامل ہے جس میں خواتین پر تنازعات کے اثرات کو تسلیم کیاگیا ہے اور تنازعات کے دوران قیام امن اور تحفظ میں ان کے کردار پر زور دیاگیا ہے۔

پوسٹ گریجویٹ کالج کی پرنسپل نے اپنے ابتدائی خطاب میں کہا کہ بین الاقوامی قانون متنازعہ علاقوں میں بھی خواتین کے تحفظ، وقار اور مساوی حقوق کو یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون مقامی رسوم و رواج پر بھی عائد ہوتاہے جن میں خواتین کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے جبکہ تشدد کو جواز بنانے کے لیے اس طرح کے رواج کے غلط استعمال کو روکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جو خواتین کو نشانہ بنانے یا ان پر ظلم کرنے کے لیے اختیارات کے غلط استعمال کو روکیں۔ڈاکٹر ولید رسول نے کہا کہ کشمیری خواتین بھارتی فوجیوں کا آسان ہدف ہیں اس لیے سفاک قابض افواج کا پہلا نشانہ خواتین بنتی ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے بیانات کا حوالہ دیا کہ تشدد کے خلاف جنگ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے اور خواتین کو بااختیار بنانا صرف ایک پالیسی نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے۔اس موقع پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ لہذا حق خود ارادیت ایک جائز حقوق کی تحریک ہے۔ اس طرح کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے آواز اٹھا سکتے ہیں۔قرارداد میں بھارت سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند کشمیری خواتین کو فوری طور پر رہا کرے۔
#/S