کمشنر انکم ٹٰکس ، لیگل ڈویژن ،کراچی کے خلاف انکم ٹیکس کے معاملہ پر دائر 14نظرثانی درخواستیں سماعت کے لئے منظور،سپریم کورٹ کافیصلہ کالعدم قرار

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصورعلی شاہ کی عدالت میں ایک کیس کی سماعت کے دوران سینئر وکیل مخدوم علی خان کی جانب سے سابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے صدارتی ریفرنس میں نظرثانی کیس کے فیصلے کاحوالہ۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ نے مسکراتے ہوئے کہا یہ ستم ظفریفی کی بات ہے، کوئی اورفیصلہ بھی بتادیں۔ جبکہ بینچ نے ایم ایس انٹرکویسٹ انفارمیٹکس سروسز ، بی۔وی۔ہیگ، ہالینڈ کے نامزد نمائندے عاقب ابسن جنجوعہ کی جانب سے کمشنر انکم ٹٰکس ، لیگل ڈویژن ،کراچی کے خلاف انکم ٹیکس کے معاملہ پر دائر 14نظرثانی درخواستیں سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ کافیصلہ کالعدم قراردے دیا۔

جسٹس سید منصورعلی شاہ کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل 3رکنی بینچ نے نظر درخواستوںپرسماعت کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے سینئر وکیل مخدوم علی خان اور سعد ممتاز ہاشمی پیش ہوئے جبکہ مدعا علیہان کی جانب سے سید منصورعلی بخاری اورمسز مصباح گلنارشریف پیش ہوئے۔ مخدوم علی خان ایڈووکیٹ کاکہنا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ کیس نظرثانی میں اقلیتی فیصلہ اکثریتی فیصلہ میں تبدیل ہوگیا تھا، اقلیتی ججز نے قراردیا تھا کہ اکثریتی بینچ نے جوسوال پوچھا تھا اس کا جواب نہیں دیا گیا۔ مخدوم علی خان کا کہنا تھا کہ یہ ایک نایاب قسم کافیصلہ ہے۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کاکہنا تھا کہ یہ کہاں ہے کہ یہ پروگرام استعمال کے لئے نہیں تھا اورکاپی رائٹس کے رائٹس دیئے گئے تھے۔ جسٹس عقیل احمد عباسی کاکہنا تھا کہ کوئی چیز کرائے پر دی ہے استعمال کے واپس کردیں۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کاکہنا تھا کہ یہ رائلٹی کی تعریف میں کیسے آتا ہے ، بتادیں۔ جسٹس عقیل احمد عباسی کامدعا علیہان کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر ججز کو بچوں کی طرح پڑھائیں گے تو یہ برالگتا ہے ، ہماری ساری عمر یہی کیسز سنتے گزری ہے۔

جسٹس سید منصورعلی شاہ کامدعا علیہان کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ کو ٹریڈ نام کب استعمال کرنے کے لئے دیا ہے۔ جسٹس عقیل احمد عباسی کاکہنا تھا کہ اس کوسافٹ ویئر کہہ سکتے ہیں، کوئی کاپی رائٹس نہیں دیئے ۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کاکہنا تھا کہ ِانہوں نے فارمولا نہیں دیا کہ نیاسافٹ ویئر بنالو۔ جسٹس اطہر من اللہ کاکہنا تھا کہ تیارچیز استعمال کے لئے دی ہے۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کافریقین کے دلائل سننے کے بعدکہنا تھا کہ نظرثانی درخواست منظور کی جاتی ہے۔ عدالت نے سپریم کورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ بحال کردیا۔