پشاور(صباح نیوز)ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حسن بلال ہاشمی نے کہا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن اور پاراچنار کے لوگ بدامنی کا شکار ہیں. ریاستی ادارے انکھیں بند رکھے ہوئے ہیں، بدامنی کی وجہ سے بلوچستان متاثر ہورہاہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے چکدرہ انٹرچینج سوات موٹروے پر اسلامی جمعیت طلبہ خیبرپختونخوا کے عظیم الشان حقوق طلبہ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا. حقوق جرگہ میں ملاکنڈ ڈویژن بھر سے ہزاروں طلبہ نے شرکت کی.
ناظم اعلی حسن بلال ہاشمی نے کہا کہ طلبہ یونین بحالی کی کامیابی کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا. اسلامی طلبہ پاکستان کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کردہ پٹیشن پرسماعت کا آغازہ ہوگیا. اسلامی جمعیت طلبہ سپریم کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے. حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے فوری یونین الیکشن کروائے.اسلامی جمعیت طلبہ طلبا کے حقوق کی حفاظت کرے گی. ناظم اعلی نے مزید کہا کہ تعلیم ہر شہری کا بنیادی حق ہے. پاکستان میں اس وقت 2 کروڑ 62 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں. تعلیم حکومت کی ترجیح میں شامل نہیں.
ملاکنڈ ڈویژن کے طلبہ بے شمار مسائل کا شکار ہیں. ناظم صوبہ وسیم حیدر نے حقوق طلبہ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے. پاکستان پر نا اہل حکمران مسلط ہیں. تعلیمی فیسوں میں کمی کی جائے. ناظم صوبہ نے وزیر اعلی علی آمین گنڈا پور کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی صاحب صوبے میں یونین بحالی کا صرف اعلان کافی نہیں، یونین الیکشن کا شیڈول بھی فوری جاری کریں ورنہ ہم آپ کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے.
دسمبر میں طلبہ مسائل کے حل کے لیے آل پارٹیز کانفرنس منعقد کریں گے اورتمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں گے. ناظم صوبہ نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت پچھلے بارہ برس سے تعلیمی ایمرجنسی کے دعوی کررہی ہے. جس سے صوبائی حکومت کی دوغلی پالیسی واضح ہوچکی ہے. اس وقت صوبے کے بیشترجامعات بغیر وائس چانسلر کے اللہ تعالی کے رحم وکرم پرچل رہی ہے .جبکہ حکومت کو یہ فکر نہیں کے آگے کیاہوگا. ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبے س ایسی یونیورسٹیاں ہیں جو کسی بھی وقت حالات کی وجہ سے ختم ہونے کا اندیشہ ہے.
انہوں نے یہ بھی کہاکہ تعلیمی میدان میں ہم سری لنکا، بنگلہ دیش اور ہندوستان سے پیچھے رہ گئے ہیں. یہ حکمرانوں کیلئے باعث شرم ہے کیونکہ حکمران صرف نوجوانوں کو ٹرک کے بتی کے پیچھے لگاتے ہیں، ان کی ترجیح میں تعلیم نہیں بلکہ تشدد اور مظاہرے ہیں. ان کو کسی کے مستقبل کا احساس نہیں ہیں،امیر جماعت اسلامی شمالی(ملاکنڈ ڈویژن) عنایت اللہ خان نے کہا کہ اپردیر یونیورسٹی کیمپس پراجیکٹ،تیمرگرہ یونیورسٹی پراجیکٹ اور تیمرگرہ میڈیکل کالج سمیت سوات سے تین یونیورسٹیزکا خاتمہ کسی صورت نہیں ہونے دینگے،
اس سلسلے میں ہم عوام کے درمیان جائینگے. صوبائی وسائل کو مرکز کیخلاف جنگ میں استعمال سے روک نوجوانوں کو مرکز کیخلاف جنگ میں استعمال سے روک کر نوجوانوں کو روزگاراور خوشحالی دینے کے لیے عملی اقدامات اٹھائینگے.حقوق طلبہ جرگہ سے صوبائی جنرل سیکرٹری اسلامی جمعیت طلبہ آفتاب حسین،صدر احباب جمعیت خیبرپختونخوا زاکرحسین نے بھی خطاب کیا.جبکہ اس موقع پر ناظمین مقامات وڈویژنز بھی موجود تھے۔