چیمپیئنز ٹرافی، اگر بھارت پاکستان نہیں آیا تو پاکستان کبھی بھارت نہیں جائے گا، پی سی بی کا آئی سی سی کو دوٹوک جواب


لاہور (صباح نیوز )پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)کوجمعہ کے اجلاس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے ہائبرڈ ہوسٹنگ ماڈل کو مسترد کرنے کے حتمی فیصلے سے باضابطہ طور پرآگاہ کردیا ۔ ِتفصیلات کے مطابق پاکستان آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے ملنے والے حقوق کسی دوسرے ملک کے ساتھ قطعا شیئر کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ کرکٹ پاکستان کے مطابق پی سی بی نے آئی سی سی پر زور دیا ہے کہ وہ اجلاس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے مسئلے کا قابل عمل حل فراہم کرے۔ بی سی بی کے مطابق اس سے تیاری کے لیے زیادہ بہتر وقت ملے گا اور حتمی فیصلے تک پہنچنا آسان ہوجائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کو بتا دیا ہے کہ پاکستان اپنے موقف پر قائم ہے کہ پاکستان آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے میزبانی کے ایسے انتظامات یا ماڈل پر رضامند نہیں ہوگا جس میں کسی دوسرے ملک کا بھی حصہ شامل کیا جائے۔ بورڈ ذرائع کے مطابق پی سی بی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کا قابل قبول فارمولا بورڈ میٹنگ سے پہلے فراہم کیا جائے ۔

ہائبرڈ کے تحت نیوٹرل وینیو پر بھارت کے ساتھ میچ قابل قبول نہیں ہے۔ اگر نیوٹرل وینیو پر بھارت کے ساتھ میچ کھیلنے کا فارمولا بنایا گیا تو پھر یہ فیصلہ بھی ہو گا کہ اگلے ایونٹس میں پاکستان بھارت میں جا کر نہیں کھیلے گا۔ آئی سی سی یہ بورڈ میٹنگ سے قبل طے کرے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ پی سی بی کو اپنا موقف واضح کرنے کے بعد آئی سی سی کے جواب کا انتظار ہے۔ یاد رہے کہ آئی سی سی کے مطابق رواں ہفتے چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کا فیصلہ ہو جائے گا۔ عالمی خبررساں ایجنسی سے گفتگو میں آئی سی سی کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے جمعے کو آئی سی سی اجلاس میں اس حوالے سے بات کی جائے گی تاہم ترجمان نے اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔

واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی فروری، مارچ 2025 میں پاکستان میں ہونا شیڈول ہے لیکن بھارت کی جانب سے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کے باعث ٹورنامنٹ کے انعقاد کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پیدا کردی ہے۔ توقع ہے کہ آئی سی سی جمعہ کو بورڈ کے اجلاس میں ان خدشات کو دور کرے گی اور ممکنہ حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی لیکن پی سی بی نے واضح کر دیا ہے کہ کسی بھی فیصلے میں شفافیت اور مساوات کو برقرار رکھا کرکٹ کی عالمی باڈی کی ذمہ داری ہو گی۔