اسلام آباد(صباح نیوز)پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کارکنوں کی ہلاکت پر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے،پمز ہسپتال جا کر جھوٹی ویڈیو بنائی گئی، یہ پلان کرکے آئے تھے کہ انہیں لاشیں ملیں ،حکومت اور امن قائم کرنے والے اداروں نے لاشیں نہ گرنے کو یقینی بنایا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ ایک جتھے نے اسلام آباد پر حملہ کرنے کی کوشش کی ،پی ٹی آئی کا مقصد بہتری کی طرف چلتی معیشت کو سبوتاژکرنا تھا، پی ٹی آئی کارکنوں کی اموات کا جھوٹا پروپیگنڈا کر رہی ہے، گولیوں سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ یہ لوگ پلان کرکے آئے ہوئے تھے کہ ان کو لاشیں ملیں، حکومت نے تمام چیزوں کو بہت اچھے طریقے سے ہینڈل کیا، پی ٹی آئی کے لوگوں کے پاس اسلحہ موجود تھا، پی ٹی آئی ورکرز علی امین گنڈاپور،بشری بی بی کے کہنے پر فائرنگ کرتے رہے، پی ٹی آئی مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا، سکیورٹی کے 6 اہلکاروں کی شہادتیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سیرات کو جتنے بھی آپریشن کئے گئے وہ بغیر اسلحہ کے تھے، یہ چاہتے تھے کہ عوام کی لاشوں پر سیاست کریں، ان کی لاشوں کی سیاست کامیاب نہیں ہونے دی۔
بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ مختلف مقامات سے 900 کے لگ بھگ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں سے بہت سے اشتہاری اور جرائم میں مطلوب تھے۔انہوں نے کہا کہ 37افغان شہری پکڑے گئے جن کو انتشار پھیلانے، براہ راست فائرنگ کرنے کیلئے لایا گیا، افغان شہریوں سے آنسو گیس کے شیل ملے جو خیبرپختونخوا حکومت کی ملکیت تھے، افغانیوں کے پاس ایسا اسلحہ ملا جو خیبرپختونخوا حکومت کا تھا، یہ وہی اسلحہ ہے جس سے یہ براہ راست فائرنگ کرتے رہے ، لوگوں کو زخمی کیا اور جانیں بھی لیں ،لگ بھگ 100کے قریب کیمروں اور پولیس کی 13بڑی گاڑیوں کو جلایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بارہا سمجھایا کہ اس کو 9مئی نہ بنائیں، 26اور 27نومبر کا دن عوام کو یاد رہے گا، چیزیں آج بہتری کی طرف جارہی ہیں، یہ پاکستان کے خلاف انٹرنیشنل پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہیں۔
بیرسٹر دانیال کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا تھا کہ آئیں بیٹھ کر احتجاج پر بات کریں، پرامن احتجاج سب کا حق ہے، لوگوں کی جانیں لینے کا حق کسی سیاسی جماعت کو نہیں، لوگوں کے پیٹ پر گولیاں ماری گئی ہیں، لانگ مارچ کے چکر میں پتہ نہیں کتنے سمگلرز آئے، رات کو گرینڈ آپریشن کیا گیا ،اس میں بڑی چیزیں سامنے آئیں، رات جو افغان شہری پکڑے گئے اس پر وزیر داخلہ جلد پالیسی دیں گے۔بیرسٹر دانیال نے مزید کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ اب یہ اپنی پریس کانفرنس میں مزید جھوٹے الزامات لگائیں گے، علی امین گنڈاپور اور بشری بی بی لوگوں کی جانوں کو ادھر بیچنے آئے تھے، گرفتار مظاہرین بیان دے رہے ہیں کہ ہمیں پیسے دے کر انتشار پھیلانے کیلئیلایا گیا، آئندہ دنوں میں ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہوگی