کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ قیام پاکستان سے بلوچستان میں طاقت کے استعمال، حقوق کی تحریکوں،لوگوں کے جذبات کو طاقت ،گولی اور گالی کی زبان سے دبانے سے آج بلوچستان بارودپرکھڑاجل رہاہے ہم بار بار حکومت کو کہہ رہے ہیں کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں سیاسی جماعتوں قبائلی قائدین ومشران کو بیٹھا دیں اخلاص کیساتھ بامقصدمذاکرات کریں بلوچستان کامسئلہ بھی سیاسی ہے اوراس کا حل بھی سیاسی ہے۔ مصور کاکڑ کے لواحقین دس دنوں سے اسمبلی کے سامنے مین روڈ پر گھر بارچھوڑ کر اپنے جگر گوشے کیلئے احتجاج پر ہیں مگر حکومت ،ادارے،سیکورٹی فورسزسب ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے کوئٹہ گوادرمیں وفود سے ملاقات اور تقاریب سے خطاب میں کیا
انہوں نے کہاکہ سی ٹی ڈی کی تحویل میں نوجوانوں کو مارا جار ہا ہے اسکاکردارسامنے آرہا ہے بشیر عبدالغنی کو سی ٹی ڈی کی تحویل میں ماراگیا ہے اس کی لاش کیچ سے مل گیا اس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں پچھلے دنوں کوسٹ گارڈ کی ٹیم نے عبدالغفارنامی نوجوان کو گوادر میں کچلا،ماراان رویوںسے بلوچستان میں آگ وخون ہے جل رہا ہے ۔10دنوں سے سخت سردی میں مین شاہراہ پر اسمبلی کے سامنے مصور کاکڑکے لواحقین احتجاج پر بیٹھے ہیں کہ ہمارامعصوم بچہ بازیاب کرو مگر حکومت سیکورٹی ادارے غافل ہیں کیا یہ حکومت ،ریاست کے اداروںکی ناکامی نہیں ہے ۔وفاق وصوبائی حکومت ،طاقت ور،قوتیں مصور کاکڑکو فوری بازیاب کریں۔قتل کاسوچ، طاقت، آپریشن کاسوچ گولی کی زبان وارادے ترک کرکے بات چیت مذاکرات سے عوام کو حقو ق دیں عوام کو گلے سے لگائیں عوام کے جذبات سن کر محبت وبھائی چارے کی فضابناکر تمام لوگوں کی بات سن لیںبیٹھ کرکے بلوچستان کے مسائل کا حل نکالا جائے