نیویارک(صباح نیوز)امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی فوج میں ٹرانسجینڈر(خواجہ سرا) افراد کی خدمات پر پابندی لگانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرانس فوجیوں کو فوج سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا،امریکی فو ج میں 15ہزار سے زائد فوجیوں نے اپنے آپ کو خواجہ سرا قرارددیاہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی صدارت میں 2018میں بھی پابندی لگائی تھی مگر وہ نئے بھرتی ہونے والوں کے لیے تھی جسکو جوبائیڈن نے 2021میں ہٹالیا تھا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق خواجہ سرا پر فوجی نوکری پر پابندی کے منصوبے کے تحت ٹرمپ اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے، جس کے تحت پہلے سے خدمات انجام دینے والے ٹرانس افراد کو فوج سے نکال دیا جائے گا اور مستقبل میں ان افراد کو فوج میں بھرتی ہونے سے روکا جائے گا۔امریکی فوج میں15ہزار فوجی اہلکار علانیہ طور پر ٹرانسجینڈر ہیں۔ ان افراد کو طبی وجوہات کی بنا پر فوج سے نکال دیا جائے گا اور ان کے جنس کی شناخت کی بنیاد پر انہیں فوجی خدمات کے لیے نااہل قرار دیا جائے گا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ان افراد کو ان کی ٹرانس حالت کا تعین کرنے کے لیے کسی معائنے سے گزرنا ہوگا یا نہیں۔یہ نئی قانون سازی ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران 2018 میں لگائی گئی پابندی کا سخت تر ورژن سمجھی جا رہی ہے۔ اس پابندی کے تحت ٹرمپ نے علانیہ طور پر ٹرانسجینڈر افراد کو فوج میں شمولیت سے روکا تھا، لیکن پہلے سے خدمات انجام دینے والوں کو اپنے عہدوں پر برقرار رہنے کی اجازت دی تھی۔ اس وقت ٹرمپ نے دعوی کیا تھا کہ وہ فوجی ماہرین سے مشورہ کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ٹرانس افراد کو فوج میں کسی بھی حیثیت میں خدمات نہیں دینی چاہئیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ٹرانس افراد کو فوج میں شامل کرنے سے “زبردست طبی اخراجات” آتے ہیں، کیونکہ ان افراد کو مہنگی ہارمون تھراپی کی ضرورت ہوتی ہے۔ٹرمپ کی طرف سے 2018میں لگائی گئی پابندی 2021میںصدر جو بائیڈن کے ذریعے واپس لے لی گئی تھی۔15ہزارسے زائدخواجہ سرا فوجیوں کو اچانک نکالنے سے جنگی یونٹس پر انتظامی بوجھ ڈالے گا، یونٹ کے اتحاد کو نقصان پہنچائے گا، اور اہم مہارت کے خلا کو بڑھا دے گا۔گذشتہ سال فوجی بھرتی کے ہدف سے 41ہزار کم فوجی بھرتی یوئے تھے۔ ہیڈ آف ماڈرن ملٹری ایسوسی ایشن آف امریکہ ریچل برانامن نے کہاکہ اس پابندی سے ہونے والے تجربے کے نقصان کو واپس لانے میں تقریبا 20 سال اور اربوں ڈالر لگ سکتے ہیں۔