غزہ (صباح نیوز) غزہ میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے گدھے زندگی کو رواں دواںرکھنے کا ذریعہ بن گئے اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی وجہ مال برداری کے42فیصد جانور بھی ہلا ک ہوگئے،ایک گدھے کی قیمت675ڈالر تک پہنچ گئی ہے غزہ میںاب صرف2ہزار627مال برداری کے جانورزندہ بچے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ میں جنگ کی وجہ سے ایندھن کی شدید قلت ہوگئی ہے جس کی وجہ سے نقل و حمل کے لیے گاڑیاں دستیاب نہیں ہیں لوگ سامان اور ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے گدھاگاڑیوں کا استعمال کیاجارہاہے جنگ کی وجہ سے گدھا گاڑیوں کے کرایوں میں بھی اضافہ ہوگیاہے جو لوگ پہلے کسی اور پیشے سے منسلک تھے انہوں نے بھی گدھاگاڑیاں چلانا شروع کریں ہیں۔ مختلف شہریوں نے بتایاکہ ہم نے اپنے خاندان کے ساتھ نقل و حرکت کے لیے گدھے گاڑی استعمال کی۔”میں نے20 شیکل تقریبا5.40ڈالرادا کئے ہیں تاکہ یہ مجھے دیرالبلح سے نصیرات لے جائے جس کا فاصلہ تقریبا کلومیٹر بنتاہے اس کا کرایہ زیادہ ہے مگر موجودہ حالات میں سب کچھ معقول لگتا ہے جنگ کے آغاز میں مجھے گدھاگاڑی پر سوار ہونے میں شرم محسوس ہوتی تھی لیکن اب کوئی اور آپشن نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق، اگست 2024 تک غزہ کے مال بردار جانوروں میں سے 43 فیصد، جن میں گدھے، گھوڑے اور خچر شامل ہیں، جنگ میں ہلاک ہو چکے تھے، اور صرف 2627 جانورزندہ بچے ہیں۔ جنگ کی وجہ سے گدھوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہواہے اور ایک گدھے کی قیمت2500 شیکل ہوگئی جو تقریبا675ڈالر بنتے ہیں ۔ جو چارے کا ایک بورا پہلے تین شیکل میں تھااس کی قیمت بڑھ کر 50 شیکل کا ہو گئی ۔ گدھے غزہ کی نظام زندگی کے لیے ” لائف لائن” بن چکے ہیں۔ غزہ جنگ کی وجہ سے غزہ کے شہریوں کے لئے گدھے سونے سے زیادہ قیمتی بن گئے ہیں ۔