راولپنڈی(صباح نیوز) ناظم اسلامی جمعیت طلبہ راولپنڈی احسن ممتاز نے ملک بھر میں طلبہ یونینز کے الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں یونین سازی ایک بنیادی حق ہے، جسے حاصل کرکے رہینگے، پہلے مرحلے میں 21 نومبر کو پنجاب سمیت ملک بھر میں احتجاج کیا جائیگا جبکہ آئندہ ماہ احتجاج کیلئے گورنمنٹ کے ایسے اداروں کی جانب جائیں گے جو الیکشن کروانے کے مجاز ہیں ۔
جماعت اسلامی راولپنڈی کے مرکز الاکرام بلڈنگ میں طلبہ رہنما محمد آصف، سعد وہاب، انعام الحق، موسی جرال اور فہیم عثمانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناظم اسلامی جمعیت طلبہ راولپنڈی احسن ممتاز کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ یونینز کی بحالی کے حوالے سے 21 نومبر کو راولپنڈی پریس کلب کے باہر بھی احتجاج کی کال دی ہے، تمام پبلک سیکٹرز کی یونیورسٹیز کے اندر بھی احتجاج ہوگا،انہوں نے کہاکہ طلبہ نے کبھی بھی صرف اپنے حقوق کے حوالے سے بات نہیں کی، پاکستان میں جمہوریت پر ڈاکہ ڈال کر اسے پامال کیا جاتا رہا ہے، طلبہ یونینز کو آمروں نے ہمیشہ اپنے خلاف ایک اہنی دیوار سمجھا ہے، شملہ کانفرنس میں جاتے ہوئے ذوالفقار علی بھٹو نے طلبہ یونینز سے ڈرافٹ لیا تھا اور ان مطالبات کو پیش نظر رکھتے ہوئے وہاں شرکت کی تھی،
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کی تاریخ کے اندر ایک سنہرا باب ہے، طلبہ یونینز پر پابندی کے باوجود بھی بلوچستان میں ایک اہم چیز سامنے آئی، کوئٹہ کے ایک کالج کے اندر کچھ نوجوانوں کو سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا، جس پر پرنسپل نے کالج میں ایڈمیشن لینے والے طلبہ پر شرط عائد کی کہ ہر نیا طالبعلم اسٹامپ پیپر لکھ کر دے گا کہ وہ سیاست اور طلبہ تنظیموں سے کوئی تعلق نہیں رکھے گا، جو سراسر غلط ہے جس کی مذمت کرتے ہیں کیونکہ کسی کے اوپر بھی تنظیم سازی کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔