بھارتی حکومت کشمیری قیدیوں کو رہا کرے ، کالے قوانین کو منسوخ کرے، حریت کانفرنس


 سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ کشمیری قیدیوں  کو رہا کرے ، جموں وکشمیر میں نافذ کالے قوانین کو منسوخ کرے اور بامعنی مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔

ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس  نے ایک بیان میں کہاکہ کشمیری تصادم یا جنگ کی حمایت نہیں کرتے بلکہ ہم امن کے خواہشمند ہیں اور اس دیرینہ مسئلے کے پرامن حل کی وکالت کرتے ہیں۔

حریت ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے ثالثی کرے۔ انہوں نے عالمی ادارے سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور بھارتی فورسز کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کا فوری نوٹس لے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ، باعزت اور دیرپا حل کے لیے بین الاقوامی مداخلت ناگزیر ہے۔ حریت کانفرنس نے بھارت پر زوردیاہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کے لئے پاکستان، بھارت اور جموں وکشمیر کے حقیقی نمائندوں کے درمیان مذاکرات کی غرض سے سازگارماحول پیدا کرنے کے لئے حریت قیادت سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے اور علاقے میں نافذکالے قوانین کو منسوخ کرے ۔  جموں و کشمیر اقوام متحدہ کا تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کے 5اگست 2019کے غیر آئینی اقدامات اور کشمیر کو نشانہ بنانے والی اس کی پالیسیاں اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتیں۔ ایڈوکیٹ منہاس نے بھارت کو اقوام متحدہ کے ساتھ کئے گئے وعدے یاد دلائے جس نے تنازعہ کشمیر کو استصواب رائے کے ذریعے حل کرانے کی قراردادیں تسلیم کررکھی ہیں۔ انہوں نے ان قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکامی پر اقوام متحدہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے کشمیری عوام کو کئی دہائیوں سے مشکلات کا سامنا ہے ۔