سموگ کی بگڑتی صورتحال ،لاہور، ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ، ہفتے میں تین دن مکمل لاک ڈائون پر غور


لاہور (صباح نیوز)حکومت پنجاب نے سموگ کی بگڑتی صورتحال کے باعث لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی ، ہفتے میں تین دن لاک ڈائون کے  معاملے پر فیصلہ بدھ کو کیا جائے گا ۔پنجاب کی سینئر وزیرمریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ لاہور اور ملتان میں اگلے جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈائون ہو سکتا ہے، بدھ تک ٹریفک اور اے کیو آئی کی صورتحال دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا لاہوراور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، تمام ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ تمام سکول، کالج اور یونیورسٹیاں آن لائن کی جارہی ہیں۔ مری کے علاوہ تمام صوبے میں سرکاری اور نجی ادارے بند رہیں گے۔ ڈی ٹاکس لاہور کے نام سے مہم شروع کی جارہی ہے۔انہوںنے کہا کہ  لاہور سموگ کی لپیٹ میں ہے،دھند کا سیزن بھی شروع ہوگیا  ، اے کیو آئی لیولز انٹرنیشنل سٹینڈرز کے مطابق خطرناک ہیں ، اس وقت سموگ ایک نیشنل ڈیزاسٹر ہے  جو ہیلتھ کرائسز میں تبدیل ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے مارچ میں ہی سموگ کا 10سالہ منصوبہ بنایا تھا، سموگ پر جوڈیشل کمیشن بھی بنایا ہوا ہے، موسمی تبدیلی کا ایک حصہ ہوائی آلودگی بھی ہے، آج اور کل عدالت میں سماعت بھی تھی، خود بھی چاہتی ہوں کہ جج صاحب کو جاکر بریفنگ دوں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہمیں ہر طرف سے تجاویز آرہی ہیں، ڈبلیو ڈبلیو ایف نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب کو خط لکھا ہے، وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے سموگ کی 10سالہ پالیسی لانچ کردی ہے، پنجاب میں پہلی بار کسانوں کو ایک ہزار سپر سیڈر دیئے ہیں، پنجاب سپر سیڈر کو کرائے پر بھی حاصل کررہے ہیں، فصلوں کی باقیات کے جلا ئوسے بچنے کیلئے سپرسیڈر دیئے ہیں۔

ا نہوںنے کہا کہ اب کیمرہ مانیٹرنگ ہم خود دیکھ رہے ہیں، ہم نے 800سے زائد بھٹے مسمار کئے ہیں، بھٹوں کو زگ زیگ کر تبدیل کرکے چلوائے ہیں، سموگ والا مسئلہ نہ اگلے ماہ ختم ہوگا نہ اگلے سال، سموگ ایک لانگ ٹرم پراسیس ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ای وہیکل پالیسی متعارف کرائی ہے، یہاں موٹر بائیکس چیک کرنے کا قانون ہی موجود نہیں تھا، ہم جرمانے تو کردیتے ہیں لیکن وہیکل سرٹیفکیشن کا انفراسٹرکچر ہی موجود نہیں تھا، ٹو ویلر اورتھری ویلر وہیکلز کیلئے سرٹیفکیشن کا پراسیس شروع ہوچکا ہے ، وہیکل سرٹیفکیٹ اور اس سے متعلق تمام معاملات پر سیف سٹی سے منسلک کردیا ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے متعلقہ محکموں کو تین تین ماہ کے ٹارگٹ دیئے ہیں ، خدارا میڈیا پر بھی ٹیکنالوجی کو سموگ کے کنٹرول کیلئے استعمال کریں، میں نے اس سیکٹر میں گیارہ بارہ سال کام کیا ہے، میں نے کبھی نہیں کہا کہ ایکسپرٹ ہوں، سموگ کی روک تھام والا کام ہم سب نے مل کر کرنا ہے، این جی اوز،سول سوسائٹی اور چاروں صوبائی حکومتوں نے یہ کام مل کرکرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک ہفتے ایبٹ آباد کا اے کیو آئی 290پر رہا ہے، یہ کسی ملک کی بلیم گیم نہیں، نہ بھارت ہوا کا رخ بدل سکتا ہے نہ ہم، دونوں ممالک کو اکٹھا بیٹھنا پڑے گا ، سموگ والا مسئلہ کسی ملک کا ذاتی نہیں بلکہ عوام کی زندگیوں کا ہے،

سموگ کے خاتمے کیلئے پلان پر پچھلے  8ماہ سے عملدرآمد جاری ہے، لاہور میں کل اے کیو آئی اوریج 1110تھی اور یہ 2ہزار تک بھی گئی تھی، لاہور کی سڑکوں پر گاڑیوں اوربائیکس کی تعداد کو دیکھ لیں کسی کو کوئی فرق نہیں، کل میں خود لاہور کی سڑکوں پر گئی ،فیملیز گھوم پھر رہی ہیں ،کسی کو کوئی پرواہ نہیں۔ مریم اورنگزیب نے لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی ڈکلیئر کرتے ہوئے کہا کہ  اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا جائے گا ، لاہور اور ملتان میں کنسٹرکشن سائیڈز پر ہر طرح کی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ڈیٹوکس لاہور کے نام سے کمپین لانچ کر رہے ہیں ، سکولوں کو مزید بند کرنے پلان بن رہا، سکول کالج اور یونیورسٹیز کو آن لائن کیا جا رہا ہے، سکولوں کی چھٹیوں کو دوبارہ ریویو کیا جائیگا، سموگ موت کا سبب بن سکتی ہے، لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی ،شہر میں بمبر ٹو بمبر ٹریفک ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ریسٹورنٹ کو 4 بجے ڈائن ان کی اجازت ہوگی جبکہ 8 بجے تک ٹیک اوے جاری رہے گا، لاہور اور ملتان میں اگلے جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈائون ہو سکتا ہے، بدھ تک ٹریفک اور اے کیو آئی کی صورتحال دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا ۔