اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سرد جنگ کے بعد عالمی طاقتوں کے درمیان مقابلے سے طاقت کے لئے نئے بلاکس وجود میں آئے اور ا ب نئے اتحاد بن رہے ہیں۔اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام عالمی چیلنجز سے نمٹنے سے متعلق ”مارگلہ ڈائیلاگ” کے نام سے سیمنار کا اہتمام کیا گیا جس میں چیئر مین سینیٹ سید ہوسف رضا گیلانی مہمان خصوصی کی حیثیت سے اظہار خیال کیا اور کہا کہ مستقبل کے چینلجز کا اجتماعی بصیرت اور دانش سے ہی مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تیزی سے تبدیل ہوئی دنیا کے تقاضوں کے پیش۔ نظر ہمیں فوری اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ عالمی طاقتوں کے مقابلوں میں ترقی پذیر ممالک متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلوبل ساتھ میں بلاک پولیٹکس کے باعث ایک صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے کا راستہ ایک موثر جمہوری اور جامع عالمی نظام میں ہے اور پاکستان اس تمام تر صورتحال میں تمام خطوں کے لئے ایک پل کی مانند ہے اور گلوبل ساتھ کے لئے ایک موثر آواز کے طور پر منفر دمقام رکھتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنے اہم محل وقوع کے باعث پاکستان خطے میں ممتاز حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہمیں اپنے گورننس، معاشی اور سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنا ہو گااورعالمی سطح پر پاکستان کو اقتصادی مساوات، اجتماعی سیکورٹی اور تعاون پر مبنی عالمی نظام کے لئے واضح اواز بلند کرنی ہوگی۔چیئرمین سینیٹ نے مزید کہاکہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں اور دہشت گردی جیسے بڑے چینلجز کا سامنا ہے اور یہ کہ پاکستان دنیا بھر میں ازادی، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا حامی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تنازعات کا پر امن حل چاہتا ہے اور فلسطین اور کشمیر کے مسائل کو بھی منصفانہ طریقے سے حل کرنا ہو گا۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مشرقی اور مغربی سرحدوں پر مسائل در پیش ہیں اور پاکستا ن پختہ یقین رکھتا ہے کہ گفت وشنید،ڈائیلاگ،باہمی احترام کے ذریعے جنوبی ایشیا کو ترقی و خوشحالی کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ صرف پرامن مکالمے کے ذریعے ہی ہم اپنے خطے کو دشمنی کی فضا سے تعاون کے ماحول میں بدل سکتے ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے سیاسی استحکام اور بہتر طرز حکمرانی کو یقینی بنا کر سرمایہ کاروں کے اعتماد کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کو بحال کرنا ہوگا اور ہمیں اپنی نئی نسل کو معیاری اور جدید تعلیم سے آرائستہ کرنا ہو گا۔تعلیم کسی ملک کی ترقی کا بنیادی ستون ہے۔انھوں نے کہا کہ جدید دور کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں نوجوانوں کو ایسی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہو گا جن کی بدولت انکا معیار زندگی بہتر ہو سکے اور وہ ملک کی ترقی میں موثر کردار ادا کر سکیں۔چیئرمین سینیٹ نے ڈس انفارمیشن کے مسئلے کے تدارک کے لئے سچائی اور شفافیت پر مبنی بحث مباحثے کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام کو مضبوط کرنے سمیت قوانین میں بہتری لانا اور اصلاحات اہم ہیں۔چیئرمین سینٹ نے اس موقع پر آئی پی آر آئی کے صدر ڈاکٹر رضا محمد اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا اور اس نشست کو اہم قرار دیا۔