اسلام آباد(صباح نیوز) حکومت پاکستان نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کے ہاس رینٹ اور جوڈیشل الاؤنس میں اضافہ کردیا ہے۔قائم مقام صدر پاکستان سید یوسف رضا گیلانی کی منظوری سے جاری صدارتی ترمیمی حکم نامے کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز کا ہاؤس رینٹ 68 ہزار روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کردیا گیا ہے جبکہ جوڈیشل الاؤنس 4 لاکھ 28 ہزار 40 روپے سے بڑھا کر 11 لاکھ 61 ہزار 163 روپے کردیا گیا ہے۔اسی طرح ہائی کورٹ کے ججز کا ہاؤس رینٹ بھی 65 ہزار سے بڑھا کر تین لاکھ 50 ہزار روپے کر دیا گیا جبکہ جوڈیشل الاؤنس 3 لاکھ 42 ہزار سے بڑھا کر 10 لاکھ 90 ہزار کردیا گیا
۔قائم مقام صدر کی منظوری کے بعد وزارت قانون و انصاف کی جانب سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا، اس وقت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 ہے جبکہ پارلیمان کی جانب سے حال ہی میں پاس کیے گئے قانون کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز کی مجموعی تعداد 34 کردی گئی ہے تاہم ابھی تک دیگر 17 نشستوں پر ججز کی تقرری باقی ہے۔واضح رہے کہ 4 جولائی کو اس وقت کے قائم مقام صدر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے دیگر ججز کی ماہانہ تنخواہ بالترتیب 12 لاکھ 29 ہزار 189 روپے اور 11 لاکھ 61 ہزار 163 روپے کردی گئی تھی۔
حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی تنخواہ 12 لاکھ 29 ہزار 189 روپے مہینہ ہوگی جبکہ دیگر اعلی ججز کی ماہانہ تنخواہ 11 لاکھ 61 ہزار 163 روپے ہوگی۔اس وقت کے صدر ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے جون 2022 میں جاری ہونے والے پچھلے حکم نامے کے تحت چیف جسٹس کی ماہانہ تنخواہ 10 لاکھ 24 ہزار 324 روپے اور عدالت عظمی کے دیگر اعلی ججز کی تنخواہ 9 لاکھ 67 ہزار 636 روپے تھی۔