کراچی(صباح نیو ز )سابق گورنر سٹیٹ بینک اور وزیر ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں تعلیمی بجٹ کا 90 فیصد تنخواہوں اور پنشن پر خرچ ہوتا ہے، پاکستان میں وسائل کو ضائع کرنے پر کوئی احساس ندامت نہیں ہوتا۔پائیدار ترقی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر کی وجہ سے عوام کی فلاح کم ہوجاتی ہے، منصوبوں میں تاخیر کی وجہ سے ان کی لاگت دگنی ہو رہی ہے، منصوبے تاخیر در تاخیر کا شکار ہیں اور لاگت پہ لاگت بڑھتی ہے لیکن منصوبہ مکمل نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سروس کے لیے پاکستان میں ضلعی حکومت کا قیام ضروری ہے، اسلام آباد میں بیٹھ کر یا صوبائی دارالحکومت میں بیٹھ کر دور دراز علاقوں کے سکولوں اور ہسپتالوں کے مسائل بروقت حل نہیں ہوسکتے۔ ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ چین دنیا کی سب سے بڑی طاقت اپنے وسائل سے نہیں بنا، چین دنیا کی سب سے معروف یونیورسٹی سے سالانہ 30 ہزار پی ایچ ڈی تیار کر رہا ہے، چین کے 50 فیصد پی ایچ ڈی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ہیں، ٹیلنٹ اور ٹیکنالوجی ساتھ چلیں گے تو ہی ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بیشتر نوجوان باہر کی یونیورسٹیوں میں علم کے لیے نہیں بلکہ ٹھپے کے لیے جارہے ہیں۔