حکومتی بینچز سے 7 ممبران ترمیم کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے،بیرسٹرگوہر


اسلام آباد (صباح نیوز)  پاکستان  تحریکِ انصاف کے چیئرمین  بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا  ہے کہ حکومتی بینچز سے 7 ممبران ترمیم کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے، آئین میں ترمیم کے لئے حکومت کا طریقہ کار درست نہیں۔پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لئے پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت کے ووٹ صرف ان کی کتابوں میں پورے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے نہ اپنے ممبران سے پوچھا، نہ ڈر کے مارے جواب دیا ہے، وثوق سے کہتا ہوں کہ جب یہ بل لائیں گے تو 7 حکومتی ایم این اے انہیں ووٹ نہیں دیں گے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وہ ممبران کہتے ہیں کہ وہ ضمیر کے مطابق ووٹ نہیں دیں گے، ان حکومتی ممبران نے کہا ہے کہ ہم نااہل ہو بھی جائیں لیکن ووٹ نہیں دیں گے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین نے یہ بھی کہا ہے کہ شاید بلاول بھٹو کو بھی علم ہو کہ ان کے اپنے ممبران ووٹ نہیں دے رہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے ایسے قانون سازی کرنی ہے تو ہم نہیں آئیں گے، جیسے ترامیم کو پاس کروانا ہے کروا لیں پھر ، پاکستان کی عوام اس قسم کی کسی قانون سازی کو نہیں مانے گی، آئین میں ترمیم کے لیے یہ طریقہ کار درست نہیں ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا  کہ ہم نے پہلے دن کہا تھا آپ جب ڈرافٹ دیں گے تو اس پر ہم اور مولانا مشاورت کریں گے، حکومت کے ڈرافٹ پر میں نے اپنا جواب بنایا ہے، بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد حکومت سے شیئر کروں گا، قانون سازی میں نمبر گیم کا چکر نہیں ہوتا، قانون سازی میں مرضی اور ضمیر کا ووٹ ہے۔ بیرسٹرگوہر نے کہا کہ زین قریشی کی اہلیہ کو اغوا کیا گیا اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، اگر آپ نے قانون سازی کے لئے یہ ہتھکنڈے استعمال کرنے ہیں تو اس ایوان اور عوام کی حکمرانی کو بھول جائیں۔