پاکستانی عوام اسرائیلی  غنڈہ گردی اور انسانی نسل کشی کے خلاف احتجاج کیلئے  گھروں سے نکلیں ،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل اور القدس کمیٹی کے سیکرٹری/ترجمان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام  اسرائیلی   دہشت گردی، غنڈہ گردی اور انسانی نسل کشی کے خلاف احتجاج کریں،  7 اکتوبر کو پوری قوم اظہارِ یکجہتی کے لئے  12 بجے گھروں، دوکانوں، سکولوں اور ہر کام کی جگہ پر باہر نکلیں اور اسرائیلی صیہونی دہشت گردی، غنڈہ گردی اور انسانی نسل کشی کے خلاف احتجاج کریں ،اسرائیلی بدمعاش وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں شیطانی جارحانہ عزائم کا اظہار کرکے اقوامِ متحدہ اور پورے عالم کی توہین کی ہے ،اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو اسرائیل کے لئے ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر عالمی ادارہ کے وقار کو ملیامیٹ کیا ہے،حقیقت میں نیتن یاہو اپنی غنڈہ گردی، جنگی جرائم اور تاریخ کے بدترین دہشت گرد کی حیثیت سے انتہائی ناپسندیدہ شخص بن گیا ،اقوامِ متحدہ نیتن یاہو کو جنگی مجرم، انسانیت کے لئے روگ قرار دے اور اقوامِ متحدہ اسرائیل پر تمام پابندیاں عائد کرے ،اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں فلسطین کی صورتِ حال، عالمی جنگ کے بڑھتے خطرات اور اسرائیل کی دہشت گردی کے پیشِ نظر ویٹو پاور رکھنے والے ممالک کا فلسطین کے مسئلے پر ویٹو حق معطل کیا جائے اور حقائق، عالمی امن اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے آزادانہ اقدامات کئے جائیں،امریکہ اور برطانیہ اسرائیل کی ناجائز سرپرستی کرکے پوری دنیا میں اپنے لئے نفرتیں بڑھارہے ہیں،  7 اکتوبر کو پوری دنیا میں فرینڈز آف فلسطین کی اپیل پر مسلم، غیرمسلم انسان دوست سڑکوں، شاہراہوں پر آئیں گے تاکہ دنیا میں امن یقینی بنے ۔

نائب وزیراعظم/وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، حکمران جماعت مسلم لیگ کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق اور وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے لیاقت بلوچ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور حافظ نعیم الرحمن سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کی تجویز کے مطابق حکومت اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مشترکہ طور پر طے کیا ہے کہ  7 اکتوبر کو پورا دن فلسطین سے یکجہتی کا دن ہوگا اور  7 اکتوبر کو ہی آل پارٹیز کانفرنس بھی بلائی جارہی ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی کے حکومت سے کئی بنیادی اختلافات ہیں اور پوری قوم آگاہ ہے لیکن اتحادِ امت اور عالمِ اسلام خصوصا فلسطین اور کشمیر کے ایشو پر ہر اختلاف سے بالاتر ہوکر پاکستان کا کلیدی کردار ہی ہماری ترجیح ہے،فلسطینیوں سے یکجہتی اور اسرائیلی صیہونی جارحیت و غنڈہ گردی کی مزاحمت اور مذمت سے پاکستان کا مسئلہ کشمیر پر مقدمہ مضبوط ہوتا ہے۔

لیاقت بلوچ نے منصورہ میں سیاسی مشاورتی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں سکیورٹی فورسز کے افسران، جوان اور سکیورٹی پوسٹس و گاڑیاں نشانہ بن رہے ہیں،دوسری طرف سیاسی محاذ پر شدید تناؤ خوفناک شکل اختیار کرگیا ،حکومت اور اسٹیبلشمنٹ اپوزیشن سے احتجاج کا آئینی، جمہوری حق چھین رہے ہیں ،حکومت پرامن سیاسی، جمہوری احتجاج کو تشدد میں تبدیل کرکے نہ جانے کونسے غیرآئینی، غیرجمہوری اہداف حاصل کرنا چاہتی ہے ،قومی سیاسی جمہوری قیادت خود اپنے اسلوب اور طرزِ سیاست پر نظرثانی کرے،آئین، پارلیمنٹ، جمہوریت کے تحفظ کے لئے قومی جمہوری قیادت کو مثبت سیاسی کردار کیساتھ ملک کو موجودہ سیاسی بحران سے نکالنے کا قومی فرض ادا کرنا ہوگا۔انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ ن، پی پی پی، ایم کیو ایم اور دیگر حکومتی اتحادی صرف اقتدار کے خوابستان میں مدہوش رہ کر عیاشیوں میں نہ پڑیں، دیوار پر لکھا پڑھیں اور ملک و قوم کے مستقبل کو ترجیح دیں ،نئی نوجوان نسل میں موجودہ ناکام، کرپٹ، ناکارہ اور نوجوان دشمن نظام سے مایوسی، نفرت اور بغاوت عروج پر ہے ،پرعزم، پرامید نوجوان کو ملک و ملت کا سرمایہ اور طاقت بنایا جائے ،نوجوان بھی مفاد پرست طبقوں سے مایوس نہ ہوں، ہمت اور عزم سے ملک کا مستقبل محفوظ بنائیں۔