عظیم الشان یکجہتی غزہ وفلسطین کانفرنس 6 اکتوبر کو کوئٹہ میں ہوگی ۔ مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(صباح نیوز)صدرملی یکجہتی کونسل بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاہے کہ مظلوم فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت کو ایک سال مکمل ہونے کی مناسبت سے عظیم الشان یکجہتی غزہ وفلسطین کانفرنس  6اکتوبر کو کوئٹہ میں  ہوگی ۔ ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی وصوبائی قائدین ،سیاسی رہنماؤں کا خطاب ہوگا، مسلم ممالک اسرائیل سے تجارت اسرائیلی یہودی مصنوعات کابائیکاٹ کریں، مسلم حکمران اور مسلم افواج کے سربراہان کو فلسطینی معصوم عوام کی مشکلات نسل کشی کے پیش نظر اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف عملی جہاد کرنا چاہیے مسلم سپہ سالارصرف اسرائیل کو دھمکی بھی دیں تووہ مظالم ودرندگی سے پیچھے ہٹ جائیں گے ۔ان خیالات کا اظہارانہوں ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے ذمہ داران اجلاس سے خطاب خطاب کرتے ہوئے کیااجلاس میں مجلس وحدتالمسلمین کے علامہ مقصودعلی ڈومکی ،سہیل اکبرشیرازی ،علامہ جمعہ اسدی ،جمعیت علماء پاکستان سید فیروزشاہ ،جمعیت اہل حدیث کے مولانا سید عتیق الرحمان ،شیعہ علماء کونسل کے علامہ اکبر حسین زاہدی،پاکستان ملی مسلم لیگ حافظ امجد خان ،محمد ادریس مغل ،جمعیت اتحاد العلماء کے ڈاکٹرعطاء الرحمان، جماعت اسلامی کے سید نورالحق ایڈوکیٹ ،عبدالولی خان شاکر ودیگر نے شرکت کی اجلاس میں 6اکتوبر غزہ وفلسطین کے عوام سے اظہاریکجہتی اوراتحادکیلئے غزہ وفلسطین کانفرنس کی تیاریوں کے حوالے سے ذمہ داران وکمیٹی ارکان سے رپورٹ لی گئی

اس موقع پر مزید اقدامات وفیصلے بھی مشاورت سے کیے گیے ذمہ داران نے خطاب میں کہاکہ اگر مسلم حکمرانوں سپہ سالارزنے اسرائیل ،امریکہ کا راستہ نہیں روکھاتویہ امت مسلمہ کے خلاف عالمی جنگ ہوگی اور گریٹراسرائیل کی راہ ہموار ہوگی مسلم افواج مسلم حکمرانوں کی غفلت وکوتاہی اقتدارکی حوس ،خوف ومفادات کی وجہ سے اسرائیل امت مسلمہ پر حملہ آوراور مسلم سرزمین کو قبضہ ،نسل کشی ودہشت گردی کر رہے ہیں ۔ غزہ فلسطین کے عوام کی قربانی شہادتیں ضرور رنگ لے آئیگی ،مسلم عوام امت مسلمہ مظلوم فلسطینی عوام کیساتھ ہے ملی یکجہتی کونسل اور ان کی ممبر جماعتیں علمائے کرام مظلوم فلسطینیوں پر مظالم ،اسرائیلی امریکی دہشت گردی کو اجاگر اورظلم وجبر کے خلا ف آوازبلند کر رہی ہے ۔ ہمارے دل اہل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں، مسلم حکمرانوں سپہ سالاروںکی غفلت وکوتاہی اورمجرمانہ خاموشی پربہت افسوس ہے، مسلم حکمرانوں کی خاموشی ہی اسرائیل کی طاقت ہے۔ اسرائیل نے فلسطین کے 85 فیصد علاقے کو ملیا میٹ کر دیا ہے، لیکن اس کے باوجود اسرائیل یہ جنگ ہار چکا ہے، اسرائیل ہار کا بدلہ لینے کے لیے عام فلسطینیوں پر بم برسا رہا ہے اسرائیل کی ریگولر آرمی نہتے فلسطینیوں سے شکست کھا گئی ہے۔ مسلم حکمرانوں کے پاس فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، مسلم حکمرانوں اورسپہ سالارزاگر خاموش رہے تو جب یہ لاوا پھٹے گا تو کوئی محفوظ نہیں رہے گا، حکومت پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ افسوس کہ وہ کردار ادا نہیں کیا جا رہا جو پاکستانیوں کے جذبات کی عکاسی کرے۔ حماس کا قانونی حق ہے کہ وہ فلسطین کی آزادی کے لیے لڑے