مسجد اقصی میں زیادہ سے زیادہ موجودگی اور اس کی حفاظت کو یقینی بنانا ہر مسلمان کی اولین ترجیح اور ذمہ داری ہے، ہارون ناصر الدین

غزہ (صباح نیوز) حماس کے سیاسی دفتر کے رکن اور القدس امور کے سربراہ ہارون ناصر الدین نے مسجد اقصی پر قابضین کی بڑھتی ہوئی یلغار اور آئندہ تہواروں کے دوران ان کی منصوبہ بندی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔حماس کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری بیان میں انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مسجد اقصی میں زیادہ سے زیادہ موجودگی اور اس کی حفاظت کو یقینی بنانا ہر مسلمان کی اولین ترجیح اور ذمہ داری ہے۔ناصر الدین نے واضح کیا کہ مسجد اقصی میں موجودگی اور حفاظت ایک بڑی ذمہ داری ہے اور اسے قابضین اور ان کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے نبھانا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی کنارے اور القدس کے عوام پر ایک بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مسجد اقصی کا دفاع کریں۔

انہوں نے مزید کہا: “ہر شخص کو القدس اور مسجد اقصی کے حوالے سے اپنی تاریخی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی اور اسے ہر ممکن ذریعہ اور طریقہ سے دشمن کے حملے سے بچانا ہوگا جو اس کے لیے شدید خطرہ بن چکا ہے۔”انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ قابضین مسجد اقصی پر مکمل قبضہ اور اس کو ہیکل سلیمانی بنانے کی کوششوں کے تحت وقت اور جگہ کے اعتبار سے تقسیم کے منصوبے لاگو کرنے کی اپنی کوششوں سے باز نہیں آتے۔ناصر الدین نے القدس کے عوام کے ثابت قدمی اور عزم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فلسطینی عوام قابضین کے مظالم اور وحشیانہ جرائم کے سامنے کبھی نہیں جھکے گی، اور اپنے مقدسات اور زمین پر اپنے حق سے کبھی دستبردار نہیں ہوگی، جب تک کہ قابضین کو مکمل طور پر شکست نہ دے دی جائے۔