14 ستمبر کی8 اکثریتی ججز کی وضاحت ،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے رجسٹرارسپریم کورٹ سے 9سوالوں کا جواب مانگ لیا

اسلام آباد(صباح نیوز)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے 14 ستمبر کی8 اکثریتی ججز کی وضاحت پررجسٹرارسپریم کورٹ آف پاکستان مس جزیلہ اسلم سے ابتدائی طور پر 9سوالوں کا جواب مانگ لیا۔مخصوص نشستوںکے کیس کے معاملے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اکثریتی ججز کی وضاحت پر 9 سوالوں پر جواب مانگا ہے۔سوالنامہ میں ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ کے 14ستمبر کے نوٹ کاحوالہ دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس معاملے پر رجسٹرار سپریم کورٹ سے جواب طلب کیے اور استفسار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اورپاکستان تحریک انصاف نے وضاحت کی درخواستیں کب دائر کیں۔

چیف جسٹس نے رجسٹرار سے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی، الیکشن کمیشن کی درخواستیں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ایکٹ 2023کے تحت قائم کمیٹی کو کیوں نہیں بھیجی گئیں؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا  ہے کہ متعلقہ متفرق درخواستیں کیسے سماعت کے لئے مقررہوئیں ؟اورایسا کاز لسٹ میں انہیں مقرر کرنے کااعلان کئے بغیر کیسے کیا گیا؟ کیا رجسٹرار آفس نے متعلقہ فریقین اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کو نوٹسز جاری کیئے؟رجسٹرار سپریم کورٹ سے سوال کیا گیا ہے کہ کس کمرہ عدالت یا چیمبر میں درخواستوں کو سنا گیا اورکس نے سنا؟ درخواستوں پر حکم جاری کرنے کے حوالہ سے کاز لسٹ کیوں جاری نہیں کی گئی؟چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیاہے کہ کیوں حکمنامہ جاری کرنے کے لئے وقت مقررنہیں کیا گیا؟ پہلے سپریم کورٹ آفس میں اوریجنل فائل اور متعلقہ حکمنامہ جمع کروائے بغیر کیسے یہ حکمنامہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہوا؟ آرڈر کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کی ہدایت کس نے جاری کی؟