پارلیمنٹ لاجز سے سب جیل کا سٹیٹس ختم، پی ٹی آئی اراکین اسمبلی رہا

اسلام آباد(صباح نیوز)پارلیمنٹ لاجز سے سب جیل کا سٹیٹس ختم کرکے پاکستان تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو رہا کردیا گیا۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، احمد چٹھہ اور دیگر کو رہا کیا گیا۔اس سے قبل اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ 8 ستمبر کو ہونے والے اسلام آباد جلسہ میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر اسلام آباد پولیس نے گرفتاریاں عمل میں لائی تھیں۔دوران سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیاکہ کہ کیا ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے، تو انہوں نے جواب دیا کہ نہیں۔پراسیکیوٹر نے ملزمان کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ مقدمے میں جو دفعات لگائی گئی ہیں، ان میں کم از کم سزا 3 سال ہے، لہذا ضمانت منظور نہ کی جائے۔

بعد ازاں اے ٹی سی جج نے 30،30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلیں۔ رہا ہونے والے تحریک انصاف کے اراکین میں شیر افضل مروت، شاہ احد، نسیم شاہ ، شیخ وقاص اکرم، اوراحمد چٹھہ شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کے رہا اراکین کے لاجز سے سب جیل کا سٹیٹس ختم کردیا گیا اورپی ٹی آئی کے رہا اراکین قومی اسمبلی کے لاج کے باہر سے پولیس ہٹا دی گئی۔ رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ ہمارے کچھ ایم این ایز حکمرانوں کی گود میں جاکر بیٹھ گئے، ان کے حوالے سے پارٹی جلد فیصلہ کریگی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ہمارے 5 ایم این ایز کو اغوا کرکے پنجاب ہاوس میں رکھا ہے، جبکہ 2 ایم این ایز بیرون ملک تھے، جن کو کہا گیا کہ واپس نہ آ لیکن وہ پھر بھی آگئے۔

شیر افضل مروت نے کہاکہ لگتا ہے کہ انہوں نے کمٹمنٹ کی ہوئی تھی، لیکن پارٹی جلد اس حوالے سے فیصلہ کرے گی، کیونکہ عمر ایوب نے پہلے ہی ہدایات کی ہوئی تھیں کی سارے لوگ روپوش ہوجائیں۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ایوان مکمل ہی نہیں، اس لیے آئینی ترمیم کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔شیر افضل مروت نے کہاکہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہیں دی جارہیں، جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی نے سینیٹرز کا انتخاب ابھی تک نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ فارم 47 پر جو لوگ منتخب ہوکر آئے ہیں ان کو آئینی ترمیم کے لیے ووٹ دینے کا کوئی حق نہیں۔شیر افضل مروت نے مزید کہاکہ پولیس نے ہم پر جو الزامات لگائے ہیں وہ ثابت کرے، ورنہ میں آئی جی اسلام آباد کے خلاف 193 کا استغاثہ دائر کرنے جارہا ہوں