کراچی(صبا ح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے اسٹیٹ بنک کی جانب سے شرح سودکو کم کرنے والے فیصلے کوناپسنددیدہ قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے قرآن وسنت ودستورپاکستان اورشریعت کورٹ کے فیصلے کے مطابق سود کو ختم کرکے اسلامی معیشت کورائج کرنے کے اقدامات کا اعلان کرنا چاہئے تھا۔ سود کی وجہ سے نہ صرف معیشت کی زبوں حالی ومہنگائی کا طوفان ہے بلکہ ملکی بجٹ کا زیادہ ترحصہ قرضوں اورسود کی ادائگی میں چلاجاتا ہے سودی نظام اوربنکاری سسٹم نے معیشت کا بیڑہ غرق کیا ہوا ہے اوراس کے نتیجے میں مہنگائی بیروزگاری اورغربت کا سیلاب ہے۔سود نے معیشت کی قمر توڑکررکھ دی ہے سودی نظام سے پاکستانی معیشت کو بھتری کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔جب تک سودی نظام سے نجات حاصل نہیں کی جاتی اس وقت تک معیشت بحال نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے آج ایک بیان میں کہاکہ ملک کے دستور میں واضح لکھا ہے کہ قرآن وسنت کے خلاف کچھ بھی نہیں ہوگا مگر یہاں اس کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ معاشی بدحالی اورقدرتی آفات بھی اسی کا نتیجہ ہیں اس لیے سودی نظام معیشت اورآئی ایم ایف سے نجات کے بغیر ملک کبھی بھی اپنے پائوں پر نہیں کھڑا ہوسکتا ہے۔سودی قرضوں کی وجہ سے ملک میں بے برکتی،بے روزگاری اورغربت وافلاس کے ڈیرے ہیں۔ہرپیداہونے والا بچہ آئی ایم ایف کا مقروض ہے۔ستم ظریفی یہ کہ قرض حکمراں لیکر اپنی عیاشیوں وشاہانہ اخراجات پرلگاتے ہیں مگر اس کا خمیازہ ملک کے غریب عوام مہنگائی بیروزگاری اور ظالامانہ ٹیکسزکی صورت میںبھگتتے ہیں جو کہ ظلم کی انتہا ہے۔حکمراں ٹولہ تو بیرون ملک میں جاکر اپنے بنک بیلنس میں اضافہ اورعوام دووقت کی روٹی کے لیے بھی سخت پریشان ہیں۔ہرآنے والا سورج ان کے لیے نئی مشکلات لیکر طلوع ہوتا ہے۔
اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت معاشی اصلاحات پروگرام کے تحت ایسے اقدامات کرے جو برآمدات، ترسیلات زر اور سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بنیں۔ ٹیکسوں کے نظام میں اصلاحات معیشت کی ناگزیر ضرورت ہے جبکہ کفایت شعاری پروگرام میں کسی بھی مصلحت کو خاطر میں نہ لایا جائے۔حکومت محض دعووں کی بجائے اس کو عملی روپ دیکر دکھائے تاکہ عام آدمی کی زندگی میں کوئی بہتری اورملک ترقی کرسکے،علاوہ ازیں امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی رابطہ عوام ممبرسازی مہم کے سلسلے میں ہفتہ 14 ستمبر کو 3روزہ دورے پربالائی سندھ روانہ ہوگئے۔اعلامیہ کے مطابق صوبائی امیر جیکب آباد ، شکارپور ، سکھر اور لاڑکانہ میں تنظیمی اجلاس میں مہم کا جائزہ سمیت ماہ مقدس کے حوالے سے منعقدہ سیرت النبی صہ کے سلسلے میں منعقدہ اجتماعات سے خطاب کریں گے۔