اسلام آباد (صباح نیوز)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی صدارت میں منکی-پاکس کی صورتحال پر جائزہ اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے کہا کہ منکی پاکس سے بچا ؤکی تمام تر احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں.عوام کو منکی پاکس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جائے.ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی سرحدی داخلی راستوں پر اسکیننگ یقینی بنائی جائے. وزیرِاعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کو فی الحال منکی پاکس کے حوالے سے کسی قسم کی ہنگامی صورتحال کا سامنا نہیں،تاہم تمام ادارے بالخصوص وزادت صحت، این ڈی ایم اے منکی پاکس کے حوالے سے اپنی تیاری مکمل رکھیں اورمتاثرہ افراد کیلئے قرنطینہ سینٹرز کا قیام یقینی بنایا جائے۔
اجلاس کو منکی پاکس کی حالیہ صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ براعظم افریقا اس وقت منکی پاکس سے سب سے ذیادہ متاثر ہے،پاکستان میں متاثرہ افراد میں منکی پاکس کی کلیڈ ٹو(Clade-II) قسم پائی گئی ہے جو قدرے کم خطرناک ہے،پاکستان میں 14 اگست سے اب تک صرف 5 مریضوں میں اسکی تشخیص ہوئی،منکی پاکس کے متاثرہ افراد میں بیرون ملک سے پاکستان آنے کے بعد اس مرض کی تشخیص ہوئی،منکی پاکس کی صورتحال پر روزانہ کی بنیادوں پر جائزہ اجلاس این سی او سی میں منعقد ہو رہا ہے،وزارت خارجہ صورتحال کے حوالے سے پاکستانی سفارتخانوں کے ساتھ رابطے میں ہے،منکی پاکس کے حوالے سے حکام کی ٹریننگ کی جا چکی،صوبوں کو منکی پاکس کی ٹیسٹنگ کٹس اور دیگر سامان خرید کر اسٹاک کرنے کی ہدایت کی جا چکی اسی طرح منکی پاکس کے حوالے سے اقوم متحدہ کے اداروں اور شراکتی اداروں سے مشاورت جاری ہےِ،منکی پاکس کے حوالے سے ملک گیر ہیلپ لائن 1166 کو فعال کر دیا گیا ہے،
عوام کی آگاہی کیلئے این آیی ایچ، وزارت صحت اور میڈیا پر منکی پاکس کے حوالے سے معلومات فراہم کی جار ہی ہیں،چاروں صوبوں کے بڑے شہروں میں قرنطینہ سینٹرز قائم کر دیئے گئے ہیں،پاکستان میں اب تک 6 لاکھ لوگوں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکٹریز بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے سیکرٹریز نے بھی بریفنگ دی۔وزیرِ اعظم نے این ڈی ایم اور وزارت صحت کو منکی پاکس کے حوالے سے کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نبردآزما ہونے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے ۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر برائے صحت مختار احمد بھرتھ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹینینٹ جنرل انعام حیدر ملک اور متعلقہ اعلی حکام کے ساتھ ساتھ صوبائی چیف سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔