اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا ہے کہ پارلیمینٹ پراگر سنسرشپ ہی لگانی ہے تو براہ راست نشریات بند کردیں، یہ کیا سمجھتے ہیں کہ سنسرشپ سے کیا لوگ پارلیمان کی کاروائی سے لاعلم رہتے ہیں،ایسا نہیں ہے یہ نہ دکھائیں عوام کو پتہ لگتا ہے کہ کیا کاروائی ہوئی ۔ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ارکان کی تقاریر کی سنسرشپ کے حوالے سے ہم نے بھی شکایت کی ہے، پانی کے مسئلہ پر ہمیں بھی ایسی صورتحال کا سامنا کرنا ۔
پیپلزپارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا ہے کہ پارلیمانی کاروائی کو پورادکھائیں ورنہ نہ دکھائیں ، پسندناپسند کی بنیاد آئین کی خلاف ورزی ہے۔ایک سوال کے جواب میںسید نوید قمر نے کہا ہے کہ پارلیمینٹ ہاؤس کے احاطے سے ارکان کی گرفتاری پارلیمینٹ پر حملہ ہے، کوئی ایک رکن والی پارٹی کے خلاف بھی ایسی کاروائی ہوتی تو ہمارا یہی موقف ہوتا یہاں تو پی ٹی آئی کے خلاف کاروائی ہوئی ریڈلائن کو عبور کیا گیا اگر سخت نوٹس نہ لیا گیا تو کیا پھر کیا حدود رہ جائے گی، اسپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق نے یقین دہانی کروائی ہے کہ زمہ داران خلاف مقدمہ درج کروایا جائے گا ۔
ایک اورسوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حکومت کے قانون سازی کے پیکچ کے حوالے سے تاحال کوئی مسودہ قانون ہمارے پاس نہیں آیا ہے۔ پی ڈبلیوڈی ڈیپارٹمنٹ بندکرنے اور ارسا ایکٹ میں ترامیم پر ہمارے سخت تحفظات ہیں، انہوں نے اور صوبوں کو بھی پنجاب سمجھا ہوا ہے فیصلہ پہلے کرلیتے ہیں سوچتے سمجھتے بعد میں ہیں ۔