ڈیرہ اسماعیل خان (صباح نیوز)گومل یونیورسٹی میں پنشنز کے مسئلہ پر اراکین گومل یونیورسٹی سنڈیکیٹ کو خط لکھ دیا گیا ، یونیورسٹی نے مسلسل ریٹائرڈ اساتذہ و ملازمین کو جائز پنشنوں سے محروم کررکھا ہے، وسائل کے ناجائزغیر منصفانہ استعمال کی تحقیقات یونیورسٹی میں سخت فقدان ہے۔ یہ خط پنشنرزفورم کے صدر گولڈمیڈلسٹ محمد جہانگیر خان کی طرف سے ارسال کیا گیا ہے کہ گومل یونیورسٹی کے ریٹائرڈ اساتذہ کی نظر انداز کی جانے والی کمیونٹی کی نمائندگی کر رہا ہوں، شدید مایوسی کرتے ہوئے انھوں نے سنڈیکیٹ پر واضح کیا ہے کہ مجھے اپنے اس فیصلے پر افسوس ہے کہ میں نے تدریس جیسے عظیم پیشے کا انتخاب کیا۔
باوجود اس کے کہ میں ایل ایل بی سیشن (1980-81) کا ٹاپر اور گولڈ میڈلسٹ تھا، میں اب اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتا ہوں۔ نہ تو کسی ذاتی اور نہ ہی پیشہ ورانہ ناکامی کی وجہ سے، بلکہ اس وجہ سے کہ موجودہ خود غرضی اور کوتاہ نظری نے ہمارے قانونی حقوق کی صریح نفی کی ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی نے مسلسل ہمیں ہماری جائز پنشنوں سے محروم رکھا ہے، اور ہمیں بلاجواز اور غیرمنطقی بہانوں کی بنیاد پر ہمارے حقوق سے محروم کیا گیا ہے۔ ہم نے مختلف ذرائع سے انصاف حاصل کرنے کی کوشش کی، جن میں پی ایچ سی میں تقریبا دو سال کی قانونی رٹ بھی شامل ہے، لیکن یونیورسٹی نے عدالت کے احکامات کا کوئی احترام نہیں کیا۔ 7 مئی 2024 کو پی ایچ سی نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا، لیکن یونیورسٹی نے اب بھی اپنے قوانین کے مطابق باقاعدہ ماہانہ پنشن کی ادائیگی کو یقینی بنانے کی اپنی ذمہ داری کو نظرانداز کیا ہے۔
یہ قوانین واضح طور پر بیان کرتے ہیں کہ پنشنرز کو یونیورسٹی کے وسائل میں برابر کے حقوق حاصل ہیں۔ موجودہ حالات میں، بدنظمی اور غفلت کا ماحول ہے، جس میں خود احتسابی کی شدید کمی ہے اور وسائل کے ناجائز اور غیر منصفانہ استعمال کی تحقیقات کا فقدان ہے۔ ایک فکر مند اور دیانتدار فرد کے طور پر، میں آپ، گومل یونیورسٹی کے معزز اراکین سنڈیکیٹ، سے درخواست کرتا ہوں کہ فوری اور ٹھوس کارروائی کریں۔
براہ کرم ہمیں اپنی باقی ماندہ زندگی کے دن ذلت اور ہتک آمیز انجام سے بچائیں۔ ہمارے جائز واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں اور ہائی کورٹ کے موجودہ احکامات کی دانستہ خلاف ورزی سے گریز کریں۔ ہم خیرات یا صدقہ نہیں مانگتے۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ یونیورسٹی کو اپنے قوانین کے مطابق ہمیں دستیاب وسائل میں مساوی بنیادوں پر ہمارا پورا حصہ دینے پر مجبور کریں، جیسا کہ رٹ پٹیشن نمبر 209 ڈی 2023 کے فیصلے میں 7مئی2024کوحکم دیا تھا فیصلہ کی کاپی منسلک کی گئی ہے