مہنگی بجلی وظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردے گی،منعم ظفر خان


کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر عوام اور تاجر بدھ 28اگست کوملک بھر میں کامیاب شٹر ڈاؤن ہڑتال سے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے،مہنگی بجلی اور عوام و تاجرو ں پر ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف ہڑتال حکومت کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا اظہار ہوگی، جماعت اسلامی نے عوامی ریلیف کے لئے 14روزہ دھرنے کے بعد حکومتی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے حکومت کا تعاقب جاری رکھا ہے،پیپلز پارٹی 16سال سے مسلسل سندھ پر حکومت کررہی ہے،ہرسال تھوڑی سی بارش بھی سندھ حکومت اور کے ایم سی کی نااہلی وناقص کارکردگی کی قلعی کھول دیتی ہے،قبضہ میئر نے شہر میں گٹروں پر ڈھکن رکھے اور نہ ہی نالوں کی صفائی مکمل کی،بارشوں کی حالیہ پیش گوئی اور اربن فلڈنگ سے شہری خوفزدہ ہیں،کے الیکٹرک برسوں پرانے بوسیدہ پلانٹس اور ناقص ترسیلی نظام کے ذریعے کراچی کے عوام کو ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی دے رہی ہے اور لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کا عذاب بھی ڈھارہی ہے،کے الیکٹرک کوسالانہ 174ارب روپے کی سبسڈی دینے کے باوجود عوام کو بلاتعطل اور سستی بجلی نہیں مل رہی، جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک سمیت شہرکے ہر مسئلے پر آواز اٹھائی ہے اور عوام کی حقیقی ترجمان بنی ہے،پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم فارم 47کے ذریعے عوام پر مسلط کی گئی ہیں،عوام ان پارٹیوں کو انتخابات میں مسترد کرچکے ہیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری توفیق الدین صدیقی،  اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کے صدر محمود حامد،کوآپریٹیو مارکیٹ کے محمد اسلم خان، پبلک ایڈ کمیٹی کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئرمین عمران شاہد ودیگر بھی موجود تھے۔منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ بارش کے بعد شہر کی صورتحال بد سے بدتر ہوگئی ہے،سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہیں، جگہ جگہ بارش اور سیوریج کا پانی جمع ہے، کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، پورے شہر کا انفرا اسٹرکچر تباہ حال ہے،شہریوں کو روزانہ شدید ذہنی وجسمانی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی ترقی کرے گا تو پورا ملک ترقی کرے گا لیکن افسوس کہ پورے ملک اور صوبے کوچلانے والے شہر کو اس کا جائز اورقانونی حق نہیں دیاجاتا، پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم اور این ایف سی کے حوالے سے تو بہت شور کرتی ہے اور وفاق سے صوبے کا حق مانگتی ہے لیکن پی ایف سی جاری کرنے پر تیار نہیں ہوتی اور پورے بلدیاتی نظام کو ڈکٹیٹر شپ کی طرح چلارہی ہے۔منعم ظفر خان نے کہاکہ ظالم حکمرانوں اور صرف چالیس مخصوص خاندانوں نے 25کروڑ عوام پر ظلم ڈھایاہوا ہے، حکمران اور مراعات یافتہ طبقات اپنی شاہ خرچیاں ختم کرنے پر تیار نہیں،آئی ایم ایف کے نمائندے اوروڈیرے وجاگیردار ملک کا بجٹ بناتے ہیں اور عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار کرتے ہیں،گذشتہ سال وڈیروں و جاگیرداروں نے صرف 5ارب روپے ٹیکس اداکیاجبکہ عوام اور تنخواہ دار طبقے نے 368ارب روپے ٹیکس دیا، اس کے باوجود عوام پر ہی مزید ٹیکس لگادیے گئے، تاجر دوست اسکیم کے نام پر تاجر دشمن اقدامات سے تاجر بھی پریشان ہیں اور مہنگی بجلی وگیس نے صنعتوں کو بھی شدید متاثر کیا ہے، ن لیگ،پیپلز پارٹی،ق لیگ اور پی ٹی آئی کی حکومتوں نے آئی پی پیز سے ظالمانہ اور عوا م دشمن معاہدے کیے اور ایم کیو ایم ہر حکومت کا حصہ رہی،اربوں روپے کے کپیسٹی چارجز کی ذمہ دار یہ تمام پارٹیاں ہیں اور آئی پی پیز کو دی جانے والی رقم دفاعی بجٹ سے بھی زیادہ ہے، اب وقت آگیا ہے کہ آئی پی پیز کے اس گورکھ دھندے کو ختم کیا جائے اور اہل کراچی کو بھی کے الیکٹرک کی لوٹ مار،مہنگی بجلی ولوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے،کے الیکٹرک کو 177ارب روپے سوئی سدرن گیس اور 54ارب روپے سے زائد کلا بیک کی مد میں کراچی کے عوام کو ادا کرنے ہیںلیکن نیپرا اس حوالے سے کوئی کاروائی نہیں کرتی اور فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر نرخوں میں اضافہ کرکے اسے نوازدیتی ہے۔منعم ظفر خان نے کہا کہ 28اگست کی ہڑتال ملک کے 25کروڑ عوام کے دل کی آواز ہے، حکومتی پالیسیوں اور اقدامات سے تاجر وصنعتکار اور تنخواہ دار طبقہ سمیت ہر کوئی پریشان ہے،سب سے زیادہ ریوینیو دینے والے شہر کراچی کی 30فیصدصنعتیں بند اورلاکھوں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں،بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بیروزگاری کے عذاب نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے،بجلی کے بھاری بلوں کی ادائیگی ناممکن ہوگئی ہے،ان حالات میں 28اگست کی ہڑتال کا جماعت اسلامی اور تاجروں کا مشترکہ فیصلہ بہت اہمیت کا حامل ہے اور کامیاب شٹر ڈاؤن ہڑتال حکومت کو عوام اور تاجروں کے مطالبات تسلیم کرنے پر مجبور کردے گی۔#