کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ برطانوی سامراج سے ہماری آزادی کا دن ہمیں مملکت خداداد پاکستان کے حصول کی عظیم جدوجہد کرنے والوں کی قربانیاںیاد دلاتا ہے اور یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم آج کے دن عہد کریں کہ وطن عزیز کو حقیقی آزادی دلانے اور ملک کو اس کے قیام کے مقاصد سے ہمکنار کرنے کی جدوجہد کریں گے ، ملک کے بیرونی و اندرونی دشمنوں کی سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنیں گے اور ایسی قومی قیادت کا ساتھ دیں گے جو ملک اور قوم کو موجودہ سنگین صورتحال سے نجات دلانے کی صلاحیت رکھتی ہو اور بیرونی قوتوں کے سامنے ڈٹ کر جرات مندانہ موقف اختیار کرے ۔ پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی نظریاتی و فلاحی ریاست بنانے سے ہی ملک اور قوم کے مسائل حل ہو سکتے ہیں ، دو قومی نظریے کی بنیاد پر ہی برصغیر کے مسلمانوں کی لازوال جدو جہد اور قربانیوں کے باعث اس مملکت خداداد پاکستان کا وجود عمل میں آیا ۔آج کے دن ہم اپنے کشمیری بھائیو کو بھی لازمی یاد رکھیں گے ، کشمیر کے بغیر پاکستان نا مکمل ہے ۔
منعم ظفر خان 77ویں یوم آزادی کے سلسلے میں منگل 13اگست کو فیڈرل بی ایریا واٹر پمپ چورنگی پر منعقدہ شب آزادی کے تقریب سے خطاب کررہے تھے ، اس موقع پر پاکستان کا پرچم لہرایا گیا اور قومی ترانہ بھی پڑھا گیا ، شرکاء میں زبردست جوش وخروش دیکھنے میں آیا اور فضا پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ ۔ تیرا میرا رشتہ کیا لاالہ الا اللہ ، کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ ، فلسطینیوں سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ ،جیوے جیوے پاکستان کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی ، نوجوانوں نے آتش بازی بھی کی ، تقریب سے امیرجماعت اسلامی ضلع گلبرگ وسطی فاروق نعمت اللہ ، ٹاؤن چیئرمین گلبرگ نصرت اللہ ،سکریٹری ضلع کامران سراج ودیگر نے خطاب کیا ۔ منعم ظفر خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان شاعر مشرق علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر ہے جوقائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں کلمہ لاالہ الااللہ کی بنیاد پر برصغیر کے مسلمانوں کی لازوال قربانیوں اورشہدا کے خون کا نذرانہ دینے کے بعد حاصل کیا گیا ،یہ ملک کسی خطے کانام نہیں بلکہ عقیدے اور نظریے کی بنیاد پر حاصل کیا گیا کہ یہاں اسلام کے عادلانہ و منصفانہ نظام حکومت کو رائج اور نافذ کیا جائے گا مگر بدقسمتی سے بانی پاکستان کی وفات کے فوراََ بعد اس ملک کو اس کے عقیدے ونظریے اور مقصد وجود سے دور کرنے اور یہاں کے عوام کو آزاد وطن واسلامی حکومت کے فیوض وبرکات اور آئینی وقانونی اور جمہوری حقوق سے محروم رکھنے کی سازشیں شروع کردی گئیں ، سول و فوجی طالع آزمائوں اور طبقہ اشرافیہ نے اقتدار اپنے ہاتھوں میں رکھنے کی کوشش کی اور عوام کی رائے و جمہوریت کا گلا گھونٹا گیا ،
قائد اعظم نے جمہوری جدوجہد کے ذریعے ملک حاصل کیا لیکن ملک پر مسلط حکمران ٹولے نے جمہوریت کو اپنے لیے خطرہ سمجھا اور جمہوریت کے لبادے میں فسطائی قوتوں کی سرپرستی کی ، اسی وجہ سے ملک دولخت ہوا اور ہمارا مشرقی بازو ہم سے جدا ہوگیا ، چہرے بدل بدل کرآنے والی پارٹیوں میں ہمیشہ ایک جیسے لوگ شامل رہے ،جن کا واحد مقصد اپنے اقتدار کا تحفظ رہا اور ان کو عوامی مسائل ومشکلات سے کبھی کوئی سروکار نہیں رہا ،ان حکمران پارٹیوں نے ملک تباہ کیا ،قومی معیشت کا بیڑا غرق کیا، قوم کے بچے بچے کو عالمی مالیاتی اداروں کے قرضوں میں جکڑدیا اور آج صورتحال یہ ہے کہ ہم اپنا بجٹ بھی اور ٹیکسوں کا فارمولا بھی آئی ایم ایف کی ہدایت کے مطابق طے کرتے ہیں ،وڈیروں وجاگیرداروں اور طبقہ اشرافیہ جو ہر حکومت کا حصہ رہے ہیں کو نوازا جاتاہے اور آج بھی سارا بوجھ غریب ،متوسط عوام کے کاندھوں پر ڈالا جارہا ہے ۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ ان حالات سے نجات کا واحد راستہ یہ ہے کہ اس پورے استحصالی نظام اور گورکھ دھندے اور اسے چلانے والوں کے خلاف بھرپور عوامی وسیاسی مزاحمت اور جدوجہد کی جائے ،ہمارا ملک بے شمار وسائل سے مالامال ہے ،نوجوں ملک کا مستقبل ،قومی سرمایہ اور بہت بڑی قوت ہیں ، یہ آگے بڑھیں ،جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ،جماعت اسلامی ہی ملک وقوم کو موجودہ سنگین صورتحال سے نجات دلاسکتی ہے ،جماعت اسلامی ہی سب کو ساتھ لے کر چل سکتی ہے اور مقامی اور قومی مسائل حل کرسکتی ہے اور ملک کو اس کے مقصد وجود سے ہمکنار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔