سپریم کورٹ کا فیصلہ،قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں مسلم لیگ ن کی کامیابی کا فیصلہ برقرار


اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے3اور پنجاب اسمبلی کے 1حلقہ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دوبارہ گنتی کے حکم کو کالعدم قراردینے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوںکے خلاف پاکستان مسلم لیگ (ن)کے امیدواروں کی جانب سے دائر درخواستیں سماعت کے لئے منظور کرلیں۔ عدالت نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے بحال کردیئے ۔ فیصلہ 1کے مقابلہ میں 2کی اکثریت سے سنایا گیا ہے۔ اکثریتی فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اور جسٹس نعیم اخترافغان کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ جبکہ جسٹس عقیل احمد عباسی کی جانب سے فیصلے سے اختلاف کیاگیا ہے۔ چیف جسٹس کی جانب سے اکثریتی فیصلہ لکھا گیا ہے جو کہ 25صفحات پر مشتمل ہے جبکہ جسٹس عقیل احمد عباسی نے اختلافی نوٹ تحریر کیا ہے جو 22صفحات پر مشتمل ہے۔جسٹس عقیل احمد عباسی نے اپنے اختلافی نوٹس میں قراردیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوں میں کوئی نقص نہیں اس لئے یہ درخواست ناقابل سماعت قراردے کرخارج کی جاتی ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس یحییٰ خان آفریدی اورجسٹس نعیم اخترافغان پر مشتمل 3رکنی بینچ نے کیسز کی سماعت کی۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدالتی وقفہ کے بعد دن 11بجکر35منٹ پر فیصلہ پڑھ کرسنایا۔چیف جسٹس نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ ہم نے ان کیسز کا مختلف نقطہ نظر سے جائزہ لیا اورتمام کیسز میں ہائی کورٹ کے فیصلوںکو برقرارنہیں رکھا جاسکتا لہذا یہ درخواستیں سماعت کے لئے منظور کی جاتی ہیں اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو کالعدم قراردیا جاتا ہے اور ہائی کورٹ کے سامنے دائر ہونے والی رٹ پیٹیشنز کو خارج کیا جاتا ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ وہ کیسز کے خرچ کے حوالہ سے کوئی حکم جاری نہیں کررہی۔

چیف جسٹس نے فیصلے میںزوردے کرکہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک آئینی ادارہ ہے اوراس کے چیئرمین اور ارکان کی عزت کی جانی چاہیئے۔ چیف جسٹس کافیصلے میں کہنا تھا کہ بدقسمتی سے چند جگہوں پرہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے اس پہلو کو مدنظر نہیں رکھا گیا اور طنزیہ ریمارکس پاس کئے گئے ہیں۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہر آئینی ادارہ اور آئینی عہدیدار لحاظ اورعزت کامستحق ہے۔ اداروں کاقد کاٹھ بڑھتا ہے جب وہ احترام کے ساتھ پیش آتے ہیں۔ چیف جسٹس نے فیصلے میں کیس میں پیش ہونے والے تمام وکلاء کی قابلیت اورتیاری کی تعریف کی ہے۔عدالت نے 12جولائی 2024کو فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ فیصلہ سنانے کے حوالہ سے کاز لسٹ جاری کردی گئی۔عدالت کی جانب فیصلہ سنائے جانے کے حوالہ سے تمام فریقین کونوٹسز جاری گئے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں جسٹس نعیم اخترافغان اور جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل 3رکنی بینچ نے پاکستا ن مسلم لیگ(ن)کے رہنماؤں عبدالرحمان خان کانجو، چوہدری ذولفقاراحمد بھنڈر، چوہدری اظہر قیوم ناہرا اوررانا محمدارشد کی جانب سے قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے حلقوں این اے 154لودھراں، این اے 81اوراین اے 79گوجرانوالہ اور پی پی 133ننکانہ صاحب میںدوبارہ گنتی کے معاملہ پر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوں کے خلاف دائر درخواستوں پر 12جولائی 2024کو فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ درخواستوں میں الیکشن کمیشن آف پاکستان، رانا محمد فراز نون، چوہدری بلال اعجاز ،میاں محمد عاطف اوردیگر کوفریق بنایا گیا تھا۔

درخواست گزاروں کی جانب سے صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر محمد شہزادشوکت، سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن چوہدری محمداحسن بھون، محمدعمر ریاض، اور تیموراسلم خان نے دلائل دیئے تھے۔ جبکہ مدعا علیحان کی جانب سے حامد خان ایڈووکیٹ،میاں عبدالراؤف،محمد توفیق آصف، شیخ عثمان کریم الدین، محمد وقاررانا ، احمد پنسوتا اوردیگر نے دلائل دیئے۔ جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی جی لا محمد ارشد اور لیگل کنسلٹنٹ فلک شیر نے پیش ہوکردلائل دئیے تھے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دوبارہ گنتی کے بعد عبدالرحمان خان کانجو، اظہر قیوم ناہرااوررانا محمد ارشد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا جس کے بعد انہوں نے بطور رکن قومی اورصوبائی اسمبلی حلف بھی اٹھا لیا تھا جبکہ چوہدری ذوالفقار بھنڈر کے حلقہ میں لاہور ہائی کورٹ نے دوبارہ گنتی کے حکم پر عملدرآمد روک دیا جس کی وجہ سے گنتی نہیں ہوسکی تھی۔

واضح رہے کہ عام انتخابات 2024میں این اے 154لودھراں سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار رانا محمد فراز نون کامیاب قرارپائے تھے۔ این اے 79گوجرانوالہ سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار احسان اللہ ورک کامیاب قرارپائے تھے ۔ این اے 81گوجرانوالہ میں پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار چوہدری بلال اعجاز کامیاب قرارپائے تھے۔جبکہ پی پی 133ننکانہ صاحب سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار میاں محمد عاطف کامیاب قرارپائے تھے۔