اسلام آباد میں دھرنا ظلم وناانصافیوں کے مارے ہوئے عوام کیلئے امید سحر ثابت ہوگا،محمد حسین محنتی

کراچی (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ڈجیٹل مردم شماری میں سندھ کے ساتھ ناانصافی پرگہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ غلط اعدادوشمارکو کسی طوربھی قبول نہیں کریں گے، وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے 2017کی مردم شماری پر اعتراضات اور اب ڈیجٹیل مردم شماری کے نتائج کو تسلیم کرناسندھ کے عوام کی حقوق پر سودیبازی  کے سوا کچھ بھی نہیں، پیپلزپارٹی نے سندھ کے جزائر، دہرے بلدیاتی نظام،سندھ کی زمینیں کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر دینے سمیت ہر معاملے پر مقتدرقوتوں سے اقتدار کی خاطر سودے بازی کی ہے جس کے نتائج یہاں کے عوام بھگت رہے ہیں۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے فرقانیہ ہال شکارپورمیں منعقدہ ضلعی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ضلعی امیرعبدالسمیع بھٹی نے اسلام آباد دھرنا سمیت دیگردعوتی وتنظیمی امور سے صوبائی امیرکو آگاہی دی ۔امیرجماعت اسلامی سندھ نے کہا کہ ملک انتہائی نازک صورتحال سے دوچار ہے، قومی دولت کی لوٹ کھسوٹ اور آئی ایم ایف کا غلام بنانے والوں کو ایک بار پھر پی ڈی ایم 2 کی صورت میں قوم پر مسلط کردیا گیا ہے۔مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے نے دھاندلی زدہ انتخابات اوراس کے ماسٹرمائنڈ کو بے نقاب کردیا ہے۔الخدمت کابنو قابل پروگرام نوجوان نسل کے روشن مستقبل کے لئے نوید ثابت ہوگا،نوجوان ہمارا قمیتی سرمایہ ہیں۔ ان کی صحیح تعلیم و تربیت ہماری ذمہ داری ہے۔پاکستان میں یوتھ کا بڑا کردار ہے۔پبلک ایڈ کمیٹیوں کے ذریعے عوامی مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے،26جولائی کو مہنگی بجلی اور ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں دھرنا تاریخی اورظلم وناانصافیوں کے مارے ہوئے عوام کے لیے امیدسحر ثابت ہوگا۔

صوبائی امیرکا مزید کہنا تھا کہ زندگی جدوجہد کا نام ہے آرام قبر میں ہوگا اور وہاں بھی آرام تب ہی ممکن ہوگا جب ہم دنیا میں اللہ کو راضی کریں گے۔روزی روٹی اوربال بچے زندگی کا حصہ ضروری ہے مگر اصل زندگی یا مقصد زندگی صرف رضائے اخروی ہونی چاہئے۔سندھ میں بدامنی اغوابرائے تاوان سمیت لوٹمار کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ حکومتی ناکامی اورسندھ دشمنی ہے،دن ہو یارات عوام غیرمحفوظ ہیںبھاری بجٹ و نفری کے باوجود سندھ حکومت مٹھی بھر ڈاکوؤں کو ختم نہیں کرسکتی، سندھ میں بدامنی و ڈاکو راج کی صورتحال جہاں عالمی طور بدنامی کا باعث بن رہی ہے وہاں پولیس کے محکمہ کی کالی بھیڑیوں کی کمائی کا سامان آپریشن کے نام پر ہورہا ہے۔ پیپلزپارٹی کے گذشتہ دور کے آخر اور نگران حکومت میں آپریشن کے نام پر قومی خزانے کے اربوں روپے لٹائے گئے مگر نتیجہ صفر نکلا اس لے  کے پی اوربلوچستان کی بجائے سندھ میں ڈاکوئوں  وان کے سرپرستوں کے خلاف  آپریشن کرکے ڈاکوئوں کا صفایا اورسندھ میں امن قائم کیا جائے۔